خواتین کمیشن کی رکن نے سی ایم او مظفر نگر کو بجنور میں غیر قانونی کلینک چلاتے ہوئے پکڑا
بجنور، 23 نومبر (ہ س) ۔خواتین کمیشن کی رکن سنگیتا جین نے چھاپہ مار کر ڈاکٹر سنیل تیوتیا، سی ایم او مظفر نگر کو اس وقت گرفتار کیا جب وہ بجنور میں اپنی رہائش گاہ پر ایک کلینک چلا رہے تھے۔ اس وقت، وہ اپنے جنجیون نرسنگ ہوم میں مریضوں کا علاج کر رہے تھے
خواتین کمیشن کی رکن نے سی ایم او مظفر نگر کو بجنور میں غیر قانونی کلینک چلاتے ہوئے پکڑا


بجنور، 23 نومبر (ہ س) ۔خواتین کمیشن کی رکن سنگیتا جین نے چھاپہ مار کر ڈاکٹر سنیل تیوتیا، سی ایم او مظفر نگر کو اس وقت گرفتار کیا جب وہ بجنور میں اپنی رہائش گاہ پر ایک کلینک چلا رہے تھے۔ اس وقت، وہ اپنے جنجیون نرسنگ ہوم میں مریضوں کا علاج کر رہے تھے، جو ضلع ہیڈکوارٹر سے تقریباً 36 کلومیٹر دور چاند پور تھانہ علاقے میں بجنور روڈ پر دیوی مندر کے قریب واقع ہے۔ چھاپے کے دوران چاند پور تھانہ انچارج امت کمار اور چار پولیس اہلکار موجود تھے۔

اطلاعات کے مطابق خواتین کمیشن کی رکن سنگیتا جین نے اپنی ٹیم اور پولیس افسران کے ساتھ سی ایم او مظفر نگر ڈاکٹر سنیل تیوتیا کے کلینک پر چھاپہ مارا۔ جیسے ہی ٹیم ان کے کیبن میں داخل ہوئی، ڈاکٹر نے خود کو اپنے ٹوائلٹ میں بند کر لیا۔ پولیس دروازے پر دستک دیتی رہی۔ کافی تاخیر کے بعد، ڈاکٹر سنیل تیوتیا ریسٹ روم سے باہر نکلے جب پولیس نے دروازہ توڑنے کی دھمکی دی۔ سنگیتا جین نے پھر انہیں غیر قانونی کلینک چلانے پر سرزنش کی، لیکن تیوتیا نے کہا، میں کوئی کلینک نہیں چلا رہا ہوں، اس کے باوجود بورڈ پر سی ایم او سنیل تیوتیا کا نام تھا۔

غور طلب ہے کہ دو ماہ قبل سنیل تیوتیا کو سنگیتا جین نے غیر قانونی کلینک چلاتے ہوئے پکڑا تھا اور ایسا کرنے کے خلاف وارننگ دی تھی۔ اتوار کو، سنگیتا جین اور ڈاکٹر سنیل تیوتیا کے درمیان ایک طویل بحث ہوئی، جس کے دوران ڈاکٹر تیوتیا نے کسی غلط کام سے انکار کیا۔ خواتین کمیشن کی رکن سنگیتا جین نے کہا کہ وہ اس معاملے کی رپورٹ نائب وزیر اعلیٰ برجیش پاٹھک اور وزیر اعلیٰ کو دیں گی، جس میں اختیارات کے سنگین غلط استعمال اور لاپرواہی کا حوالہ دیا گیا ہے۔

خواتین کمیشن کی رکن سنگیتا جین نے بتایا کہ انہیں شکایت موصول ہوئی ہے کہ ڈاکٹر تیوتیا ہر اتوار کو 300 روپئے کی فیس میں اپنے کلینک میں 150 مریضوں کو دیکھتے ہیں۔ ڈاکٹر سنیل تیوتیا کا کہنا ہے کہ انہوں نے گھر پر اپنی بیوی سے ملنے کے لیے چھٹی لی تھی۔ ان پر لگائے گئے الزامات بالکل بے بنیاد ہیں۔

ہندوستھان سماچار

---------------

ہندوستان سماچار / عبدالواحد


 rajesh pande