جس دن عام آدمی پارٹی کی حکومت ہٹی، جی کے-1 میں 400 بیڈ کا اسپتال شروع ہو گیا: سوربھ بھاردواج
نئی دہلی، 23 نومبر(ہ س )۔ عام آدمی پارٹی کے دہلی صوبائی کنوینر سوربھ بھاردواج نے اتوار کو گریٹر کیلاش-1 سے پارٹی امیدوار ایشنا گپتا کے حق میں ایک عوامی سبھا کی اور لوگوں سے ووٹ دینے کی اپیل کی۔ اس دوران انہوں نے گریٹر کیلاش-1 میں بن رہے زیرِ تعمی
جس دن عام آدمی پارٹی کی حکومت ہٹی، جی کے-1 میں 400 بیڈ کا اسپتال شروع ہو گیا: سوربھ بھاردواج


نئی دہلی، 23 نومبر(ہ س )۔

عام آدمی پارٹی کے دہلی صوبائی کنوینر سوربھ بھاردواج نے اتوار کو گریٹر کیلاش-1 سے پارٹی امیدوار ایشنا گپتا کے حق میں ایک عوامی سبھا کی اور لوگوں سے ووٹ دینے کی اپیل کی۔ اس دوران انہوں نے گریٹر کیلاش-1 میں بن رہے زیرِ تعمیر غیر قانونی اسپتال کے مسئلے کو اٹھایا، جو یہاں کے رہائشیوں کے لیے بڑی پریشانی بنتا جا رہا ہے۔ سوربھ بھاردواج نے کہا کہ جس دن عام آدمی پارٹی کی حکومت ہٹی، اسی دن جی کے-1 میں 400 بیڈ کا اسپتال شروع ہو گیا۔ مقامی لوگوں کے سخت احتجاج کے باوجود یہ غیر قانونی اسپتال تیزی سے بنایا جا رہا ہے، لیکن بی جے پی کی دہلی حکومت اور ایم سی ڈی کوئی کارروائی نہیں کر رہے۔ آر ڈبلیو اے کو اسپتال کے خلاف عدالت کا دروازہ کھٹکھٹانا پڑا، لیکن اب بی جے پی کی حکومت عدالت کے سوالوں کا جواب بھی نہیں دے رہی ہے۔ یہاں کے لوگوں کی وزیر اعلیٰ ریکھا گپتا سے مانگ ہے کہ وہ عدالت میں حلف نامہ دائر کریں کہ یہ اسپتال غیر قانونی ہے۔ اس کے بعد وہ چاہیں تو یہاں کا پورا ووٹ لے لیں۔ سوربھ بھاردواج نے کہا کہ گریٹر کیلاش-1 کے تمام لوگ چاہتے ہیں کہ یہاں کوئی غیر قانونی اسپتال نہ بنے، لیکن اسپتال کھلے عام تعمیر ہو رہا ہے جو انتہائی شرمناک بات ہے۔ یہاں کی آر ڈبلیو اے کو پیسے جمع کر کے اس غیر قانونی تعمیر کے خلاف عدالت جانا پڑا ہے کیونکہ دہلی حکومت ان کی بات سننے کو تیار نہیں۔ آر ڈبلیو اے کی مانگ کو بی جے پی کی ایم سی ڈی، رکن پارلیمنٹ، رکن اسمبلی اور کونسلر بھی نہیں سن رہے۔ جب کہیں بھی سنوائی نہیں ہوئی، تو مجبور ہو کر آر ڈبلیو اے کو عدالت کا رخ کرنا پڑا۔سوربھ بھاردواج نے کہا کہ آر ڈبلیو اے نے عدالت میں اپنی جائز مانگ پیش کی ہے۔ انہوں نے عرض داشت میں کہا ہے کہ یہ اسپتال غیر قانونی طور پر بنایا جا رہا ہے۔ اسپتال سرکاری زمین پر قبضہ کر کے تعمیر کیا جا رہا ہے۔ اسپتال بنانے کے تمام قواعد کو بالائے طاق رکھ دیا گیا ہے۔ دہلی جل بورڈ کے پاس اسپتال کو پانی دینے کی گنجائش موجود نہیں ہے۔اسپتال کے سامنے والی سڑک میں اضافی ٹریفک سنبھالنے کی صلاحیت نہیں ہے۔ اس کے باوجود اسپتال کی تعمیر غیر قانونی طریقے سے جاری ہے۔ سوربھ بھاردواج نے گریٹر کیلاش-1 کے لوگوں کو بتایا کہ عدالت کو یہ بتانا دہلی حکومت کے جل بورڈ کی ذمہ داری ہے کہ اس کے پاس اسپتال کو پانی دینے کی صلاحیت ہے یا نہیں۔ عدالت نے حکومت سے یہ سوال پوچھا ہے، لیکن تین مہینے سے حکومت نے یہ نہیں بتایا کہ وہ اسپتال کو پانی دے سکے گی یا نہیں۔ حکومت خاموش بیٹھی ہے۔ سوربھ بھاردواج نے کہا کہ عدالت کو یہ بھی حکومت ہی بتا سکتی ہے کہ اگر یہاں اسپتال بن گیا تو سڑک پر ٹریفک کا بے پناہ دبا پڑے گا۔ جج صاحب یہاں آکر صورتحال دیکھنے سے رہے، اور اگر وہ گریٹر کیلاش-1 میں رہتے بھی ہوں تو بھی قانونی دائرے میں رہ کر وہ یہ نہیں لکھ سکتے کہ ٹریفک بڑھے گا۔ یہ حکومت کا فرض بنتا ہے کہ وہ عدالت کو درست صورتِ حال سے آگاہ کرے۔ اگر حکومت عدالت کو یہ سچ بتا دے تو اسپتال نہیں بنے گا، مگر حکومت بتانے کو تیار ہی نہیں ہے۔ سوربھ بھاردواج نے کہا کہ غیر قانونی اسپتال کے معاملے پر بی جے پی حکومت بالکل خاموش ہے اور بی جے پی کے لوگ یہاں روز ووٹ مانگنے آ رہے ہیں۔ وزیر اعلیٰ ریکھا گپتا، گریٹر کیلاش سے بی جے پی کی رکن اسمبلی، نئی دہلی کی رکن پارلیمنٹ اور کئی وزیر یہاں کے آریہ سماج مندر میں ووٹ مانگنے آئیں گے۔ سوربھ بھاردواج نے گریٹر کیلاش کے لوگوں سے کہا کہ جب وزیر اعلی ریکھا گپتا اور دیگر لیڈر ووٹ مانگنے آئیں تو ان سے صاف طور پر مطالبہ کیا جائے کہ 24 نومبر کو حکومت عدالت میں حلف نامہ دائر کرے کہ یہ اسپتال غیر قانونی ہے اور اسے نہیں بننا چاہیے۔ اگر حکومت یہ حلف نامہ دائر کر دیتی ہے تو گریٹر کیلاش-1 کے لوگ بی جے پی امیدوار کو اپنا پورا ووٹ دے دیں گے۔ بی جے پی کے لیڈر گھما پھرا کر باتیں کریں گے، لیکن یہاں کے لوگوں کو سیدھی بات کرنی پڑے گی۔سوربھ بھاردواج نے کہا کہ گریٹر کیلاش-1 کے لوگ وزیر اعلیٰ ریکھا گپتا سے یہ بھی کہیں کہ اب تک حکومت نے ان کی کوئی خبر نہیں لی، لیکن اب ووٹ مانگنے آ رہی ہے۔ اس لیے صاف بتائے کہ غیر قانونی اسپتال کے بارے میں حکومت کیا کرنے جا رہی ہے؟ اگر یہاں کے لوگوں نے یہ مانگ نہ رکھی تو پھر رکن پارلیمنٹ آئیں گے اور کہیں گے کہ میری گارنٹی پر ووٹ دے دو۔ لیکن چھ ماہ پہلے بھی ایم پی کی گارنٹی پر ہی گریٹر کیلاش کے لوگوں نے ووٹ دیا تھا اور بی جے پی کا ایم ایل اے منتخب کیا تھا۔ اس سے پہلے وزیر اعظم نریندر مودی نے ایم پی باسوری سوارج کی گارنٹی لی تھی۔ لیکن نہ ایم پی لوگوں کے کام آئے اور نہ ایم ایل اے۔ گریٹر کیلاش کے لوگوں کو ایسا کونسلر چاہیے جو واقعی خدمت کرے،جسے آپ اپنے گھر پر آکر بٹھا لیں اور کہ سکیں کی یہ کام کرو تبھی یہاں کی صاف صفائی اور ترقی ہوگی ۔

ہندوستھان سماچار

ہندوستان سماچار / Md Owais Owais


 rajesh pande