
کھونٹی، 23 نومبر (ہ س)۔ ضلع میں سڑک حادثات کی صورتحال سنگین ہوتی جارہی ہے۔ گزشتہ ایک سال میں 160 سڑک حادثات میں 158 افراد کی موت نے ضلع میں خوف و ہراس پھیلا دیا ہے۔ شمشانوں اور قبرستانوں میں لاشوں کی بڑھتی تعداد، حادثات کی مسلسل بڑھتی ہوئی تعداد کے ساتھ، یہاں سڑک کی حفاظت کی حقیقی حالت کو بے نقاب کرتی ہے۔
مرہو بلاک کے ڈپٹی ارون کمار سابو نے گہری تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ صرف معاوضے سے مسئلہ حل نہیں ہوگا۔ انہوں نے محکمہ ٹرانسپورٹ پر من مانی طور پر ٹائم ٹیبل ترتیب دینے، سروے کے بغیر پرمٹ جاری کرنے اور بس مالکان کے درمیان خطرناک مقابلے کو فروغ دینے کا الزام لگایا۔
انکے مطابق، غیر منظم بسوں کا شیڈول آپریٹرز کو تیز رفتاری سے مسافروں کو اٹھانے کا مقابلہ کرنے کا باعث بنتا ہے، جس کے نتیجے میں حادثات میں مسلسل اضافہ ہوتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ روڈ سیفٹی کمیٹی کروڑوں روپے خرچ کرنے کی بات کرتی ہے جبکہ محکمہ ٹرانسپورٹ سیفٹی معیارات کا جائزہ لیے بغیر پرمٹ جاری کر رہا ہے۔
انہوں نے مطالبہ کیا کہ تمام پرمٹ اور ٹائم ٹیبل پر فوری طور پر نظرثانی کی جائے، ہر روٹ کا فزیکل سروے کیا جائے اور حادثات کے شکار روٹس پر بسوں کی تعداد کو کنٹرول کیا جائے۔
آخر میں، انہوں نے واضح طور پر کہا کہ حکومت کو محصول کے بجائے عوامی تحفظ کو ترجیح دینی چاہیے۔
ہندوستھان سماچار
---------------
ہندوستان سماچار / عبدالواحد