جن سوراج پارٹی نے پنچایت سے لے کر ریاستی سطح تک تنظیموں کو کیا تحلیل، بہار انتخابات میں شکست کے بعد لیا گیا فیصلہ
پٹنہ،23نومبر(ہ س)۔بہار انتخابات میں اپنی شکست کے بعد جن سوراج پارٹی نے بڑی تنظیمی تبدیلیوں کا عمل شروع کر دیا ہے۔ ہفتہ کے روز پٹنہ کے شیخ پورہ ہاؤس میں منعقدہ قومی کونسل کی میٹنگ میں پارٹی نے فوری اثر سے پنچایت سطح سے لے کر ریاستی سطح تک اپنی پوری
جن سوراج پارٹی نے پنچایت سے لے کر ریاستی سطح تک تنظیمیں کا کیا تحلیل، بہار انتخابات میں شکست کے بعد لیا گیا فیصلہ


پٹنہ،23نومبر(ہ س)۔بہار انتخابات میں اپنی شکست کے بعد جن سوراج پارٹی نے بڑی تنظیمی تبدیلیوں کا عمل شروع کر دیا ہے۔ ہفتہ کے روز پٹنہ کے شیخ پورہ ہاؤس میں منعقدہ قومی کونسل کی میٹنگ میں پارٹی نے فوری اثر سے پنچایت سطح سے لے کر ریاستی سطح تک اپنی پوری تنظیم کو تحلیل کر دیا۔ اب اگلے ڈیڑھ ماہ میں ایک نیا، موثر اور متحرک تنظیمی ڈھانچہ قائم کیا جائے گا۔ پارٹی کے ترجمان سید مسیح الدین نے باضابطہ اعلان کیا۔

یہ اہم فیصلہ ریاستی صدر منوج بھارتی کی صدارت میں ہوئی میٹنگ میں لیا گیا۔ پارٹی کوآرڈینیٹر پرشانت کشور بھی موجود تھے۔ پارٹی کے مطابق تحلیل شدہ کمیٹی نئی تنظیم کی تشکیل تک اپنا کام جاری رکھے گی۔ تنظیم کو دوبارہ منظم کرنے کے لیے پارٹی نے سینئرلیڈروں کو ریاست کے تمام 12 ڈویژنوں کی ذمہ داری سونپی ہے۔

ان رہنماؤں کو ہدایت کی گئی ہے کہ وہ اپنے اپنے اضلاع کا دورہ کرکے تنظیم کا جائزہ لیں اور نئے ڈھانچے کی تشکیل کو یقینی بنائیں۔ یہ ٹیم وسیع بحث کرے گی اور انتخابی شکست کی وجوہات کی نشاندہی کرے گی۔ مزید برآں اضلاع یا علاقوں میں نظم و ضبط یا تخریب کاری کے ذمہ دار رہنماؤں کی فہرست مرتب کی جائے گی اور قیادت کو رپورٹ پیش کی جائے گی۔

جن سوراج پارٹی اب انتخابی نتائج کا گہرائی سے تجزیہ کرنے کی تیاری کر رہی ہے۔ ترجمان سید مسیح الدین نے کہا کہ تنظیم کی تنظیم نو کے ساتھ ساتھ پارٹی قیادت نچلی سطح کے کارکنوں کے تجربات اور تجاویز کو بھی مستقبل کی حکمت عملی بنانے کے لیے اہم سمجھے گی۔

پارٹی کا خیال ہے کہ تنظیم کو مضبوط کرنا مستقبل کی سیاست میں موثر موجودگی قائم کرنے کی کلید ہے۔ اس مقصد کے لیے ایک جامع تنظیم نو کی مہم شروع کی گئی ہے۔ پارٹی کام کا انداز تیار کرنے پر توجہ دے گی جو نچلی سطح کے کارکنوں کے کردار کو مزید مضبوط کرے اور فیصلہ سازی کے عمل کو مزید شفاف بنائے۔

جن سوراج نیشنل کونسل کے اجلاس نے بھی واضح طور پر اشارہ دیا کہ پارٹی مستقبل میں نظم و ضبط اور احتساب کو ترجیح دے گی۔ انتخابات کے دوران تنظیم کے خلاف کام کرنے یا پارٹی کو نقصان پہنچانے والے رہنماؤں کے خلاف کارروائی کا امکان ہے۔

پارٹی اب ایک نئی ٹیم اور نئے ڈھانچے کے ساتھ ڈیڑھ ماہ کے اندر اپنا اگلا سیاسی سفر شروع کرنے کی تیاری کر رہی ہے۔ نئے ڈھانچے میں نوجوانوں اور فعال کارکنوں کو زیادہ جگہ دینے پر بھی بات ہو رہی ہے۔ گاؤں سے راجدھانی تک تنظیم کو ایک مضبوط اکائی کے طور پر بنانے کی حکمت عملی اس پوری مہم کا بنیادی ہدف ہے۔

بہار کے انتخابات 2025 میں جن سوراج پارٹی نے تمام 243 سیٹوں پر الیکشن لڑا تھا، لیکن وہ اپنا کھاتہ کھولنے میں ناکام رہی۔ 236 امیدواروں کی ضمانتیں ضبط ہو گئیں۔ کئی نشستوں سے امیدواروں نے اپنا پرچہ نامزدگی واپس لے لیے۔ الیکشن کمیشن کے اعداد و شمار کے مطابق جن سوراج نے 35 سیٹوں پر نمایاں ووٹ شیئر حاصل کیا۔ اس سے این ڈی اے اور عظیم اتحاد کو کافی نقصان پہنچا۔

ہندوستھان سماچار

ہندوستان سماچار / Mohammad Afzal Hassan


 rajesh pande