
تین دھوکہ بازوں نے اتر پردیش کے ایک شخص کو دھوکہ دیا
گروگرام، 23 نومبر (ہ س)۔
انجینئرنگ میں داخلے کا وعدہ کر کے تین دھوکہ بازوں نے اتر پردیش کے ایک شخص کو 13.50 لاکھ روپے کا دھوکہ دیا۔ پولس کے ترجمان سندیپ کمار نے اتوار کو بتایا کہ ملزم کے خلاف سیکٹر 56 میں شکایت کی بنیاد پر مقدمہ درج کیا گیا ہے۔
پولس کو دی گئی شکایت میں، مرزا پور، اتر پردیش کے رہنے والے وجے شنکر گری نے بتایا کہ ان کا بیٹا دہلی ٹیکنولوجیکل یونیورسٹی (ڈی ٹی یو) میں انجینئرنگ کاو¿نسلنگ سے گزر رہا تھا۔ اسی دوران اسے نامعلوم نمبر سے کال موصول ہوئی۔ فون کرنے والے نے اسے بتایا کہ اس کے کم رینک کی وجہ سے اس کا بیٹا ڈی ٹی یو کے کمپیوٹر سائنس پروگرام میں براہ راست داخلہ نہیں لے سکے گا۔ دھوکہ بازوں نے یہ دعویٰ کر کے اسے دھوکہ دیا کہ ان کا ایک دوست ڈی ٹی یو میں پروفیسر ہے اور 18 لاکھ وصول کر کے ڈونیشن کے کوٹے کے ذریعے داخلہ لینے میں اس کی مدد کرے گا۔
وجے شنکر گری، اپنے بیٹے کے داخلے کی امید میں، راضی ہوگئے۔ دھوکہ بازوں نے اسے گفت و شنید کے لیے گروگرام کے سیکٹر 56 میں گولف کورس روڈ پر واقع ایک دفتر کا پتہ بھیجا تھا۔ وہاں اس نے تین نوجوانوں سے بات کی۔ آخر کار، 15لاکھ میں داخلہ کا معاہدہ طے پا گیا۔
ملزمان نے فراڈ کی رقم آن لائن اور نقدی دونوں صورتوں میں قسطوں میں جمع کی۔ انہوں نے متعدد قسطوں میں متاثرہ سے 13.50لاکھ روپے حاصل کی۔ داخلہ کی آخری تاریخ گزرنے کے بعد بھی وجے شنکر گری کے بیٹے کو داخلہ نہیں دیا گیا۔ ملزمان سے رابطہ کرنے کی کوشش کی گئی تو ان کے فون بند تھے۔ وہ دفتر جہاں ان سے ملا وہ بھی خالی تھا۔ پولیس نے متاثرہ کی شکایت پر مقدمہ درج کر کے تفتیش شروع کر دی ہے۔
ہندوستھان سماچار
ہندوستان سماچار / عطاءاللہ