
بیتول، 23 نومبر (ہ س)۔ مدھیہ پردیش کے بیتول ضلع اسپتال میں اتوار کی صبح کچن سے متصل اسٹور روم میں اچانک آگ لگ گئی۔ اسٹور روم میں صفائی کا سامان اور کیمیکل رکھا ہوا تھا، جس کی وجہ سے دھواں تیزی سے کوریڈور اور نچلی منزل کے وارڈوں میں بھرنے لگا۔ اسپتال انتظامیہ کی اطلاع پر میونسپلٹی کا فائر انجن موقع پر پہنچا جس کی مدد سے آگ بجھائی گئی۔ صورتحال کے پیش نظر اسپتال انتظامیہ نے فوری طور پر او پی ڈی، وارڈ 1 اور 4 کے مریضوں کو ٹراما سینٹر منتقل کر دیا، جبکہ احتیاطاً اوپری منزل کے وارڈوں کو بھی خالی کرا لیا گیا۔ آگ لگنے کی وجہ شارٹ سرکٹ بتائی جا رہی ہے۔
اطلاع کے مطابق، ضلع اسپتال کے اسٹور روم میں کیمیکل اور دیگر آتش گیر مواد موجود تھا۔ یہاں اتوار کی صبح تقریباً سوا نو بجے کے قریب آگ لگی۔ آتش گیر مواد رکھے ہونے کی وجہ سے دھواں تیزی سے اسپتال کے ایک بڑے حصے میں پھیل گیا۔ اطلاع ملتے ہی فائر انجن موقع پر پہنچا اور سخت مشقت کے بعد آگ پر قابو پا لیا گیا۔ حادثے کی خبر ملتے ہی ایڈیشنل کلکٹر سمیت دیگر انتظامی افسران موقع پر پہنچے۔ انہوں نے صورتحال کا جائزہ لیا اور اسپتال انتظامیہ کو حفاظتی آلات اور بجلی کی وائرنگ کی فوری تحقیقات کے احکامات دیے۔
لوگوں اور مریضوں نے اسپتال میں آگ لگنے کے بعد حفاظتی انتظامات پر سوالات اٹھائے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ ابتدائی لمحات میں افراتفری کی صورتحال تھی۔ فی الحال، آگ مکمل طور پر بجھا دی گئی ہے اور صورتحال قابو میں ہے۔ اسپتال انتظامیہ نے بتایا کہ تمام مریضوں کو محفوظ مقامات پر رکھا گیا ہے اور جلد ہی تمام وارڈ معمول کے مطابق کام کرنے لگیں گے۔
آر ایم او رانو ورما نے بتایا کہ آگ شارٹ سرکٹ کی وجہ سے لگی تھی۔ فائر بریگیڈ کو فوراً مطلع کیا گیا، جنہوں نے موقع پر پہنچ کر آگ پر کامیابی سے قابو پا لیا۔ اس حادثے میں کسی بھی قسم کا جانی یا مالی نقصان نہیں ہوا۔ ادھر، انچارج کلکٹر اکشت جین نے کہا کہ واقعے کی تحقیقات کرائی جا رہی ہے۔ اسٹور میں رکھے سامان کو ضبط کرایا گیا ہے اور اس کی جانچ کروائی جائے گی، تاکہ یہ پتہ چل سکے کہ وہاں کوئی نقصان دہ کیمیکل تو موجود نہیں تھا۔ انہوں نے کہا کہ اسپتال میں نصب فائر الارم سسٹم کی بھی جانچ کروائی جا رہی ہے۔
ہندوستھان سماچار
ہندوستان سماچار / انظر حسن