
حیدرآباد ، 23 نومبر (ہ س)۔ جمعیت علمائے ہند تلنگانہ کے صدارتی انتخابات کے دوران ہفتہ کے روز شوارام پلی میں واقع اسلامی درسگاہ جامعہ اسلامیہ دارالعلوم حیدرآباد میں شدید کشیدگی دیکھنے میں آئی، جس میں ایک شخص زخمی ہوگیا۔اطلاعات کے مطابق جمعیت علمائے ہند تلنگانہ کے جنرل سکریٹری مولانا حافظ خلیق احمدصابر کے حامیوں نے مبینہ طور پر مولانا عبدالقوی کو کیمپس میں داخل ہونے سے روک دیا، جس کے بعد مولانا خلیق اور مولانا قوی کے حامیوں کے درمیان تلخ بحث جھڑپ میں تبدیل ہوگئی۔اس موقع پر پہنچ کر مقامی پولیس نے صورتحال پر قابو پانے کی کوشش کی، تاہم دونوں گروہوں کے درمیان دھکا مکی کے نتیجے میں ایک شخص زخمی ہوگیا اور اسے خون آلود حالت میں ہاسپٹل منتقل کیاگیا۔واقعہ کے بعد درسگاہ کے اطراف پولیس کی بھاری نفری تعینات کردی گئی اور حالات پر گہری نظر رکھی جارہی ہے۔واضح رہے کہ جمعیت علمائے ہند تلنگانہ کے صدر مولانا پیر شبیراحمد کے حالیہ انتقال کے بعد اس عہدے کے لیے انتخابات منعقد کیے جا رہے ہیں، جس کے دوران یہ ناخوشگوار صورتحال پیش آئی۔حالات فی الحال کشیدہ مگر قابو میں بتائے جا رہے ہیں، جبکہ پولیس نے دونوں گروہوں سے امن و ضبط برقرار رکھنے کی اپیل کی ہے۔
ہندوستھان سماچار
ہندوستان سماچار / محمدعبدالخالق