مرکزی وزیر جموں و کشمیر میں چونے کے معدنی بلاکس کی نیلامی کریں گے۔
جموں, 23 نومبر (ہ س)مرکزی وزیر جی کشن ریڈی پیر کے روز یہاں چونے کے معدنی بلاکس کی پہلی باضابطہ نیلامی کا افتتاح کریں گے، جس کا آغاز ایک خصوصی روڈ شو سے ہوگا۔ ایک اعلیٰ سرکاری افسر کے مطابق یہ جموں و کشمیر میں اپنی نوعیت کی پہلی نیلامی ہے، جسے ایک ت
مرکزی وزیر جموں و کشمیر میں چونے کے معدنی بلاکس کی نیلامی کریں گے۔


جموں, 23 نومبر (ہ س)مرکزی وزیر جی کشن ریڈی پیر کے روز یہاں چونے کے معدنی بلاکس کی پہلی باضابطہ نیلامی کا افتتاح کریں گے، جس کا آغاز ایک خصوصی روڈ شو سے ہوگا۔ ایک اعلیٰ سرکاری افسر کے مطابق یہ جموں و کشمیر میں اپنی نوعیت کی پہلی نیلامی ہے، جسے ایک تاریخی پیش رفت قرار دیا جا رہا ہے۔

افسر نے بتایا کہ اس اہم تقریب میں جموں و کشمیر کے وزیر اعلی عمر عبداللہ اور نائب وزیر اعلی سریندر چودھری کی شرکت بھی متوقع ہے، جو مرکز اور جموں و کشمیر انتظامیہ کے درمیان مضبوط اشتراکِ کار اور اس پروگرام کی علاقائی اہمیت کو اجاگر کرتی ہے۔

انہوں نے کہا کہ یہ اقدام 2015 میں نافذ کردہ مینس اینڈ منرلز (ڈیولپمنٹ اینڈ ریگولیشن) ایکٹ (ایم ایم ڈی آر ایکٹ) کے تحت متعارف کرائی گئی اصلاحات کو عملی طور پر نئی سمت دینے کی ایک بڑی کوشش ہے۔یہ یونین ٹیریٹری میں اس قانون کے نفاذ کے بعد پہلا معدنیاتی بلاک ہے جسے نیلامی کے لیے پیش کیا جا رہا ہے، جو شفافیت، مسابقت اور پائیدار ترقی کی جانب ایک اہم پیش قدمی ہے۔

سرکاری افسر کے مطابق نیلامی کے لیے سات چونے کے بلاکس، جن کا مجموعی رقبہ تقریباً 314 ہیکٹیئر ہے، اننت ناگ، راجوری اور پونچھ میں شناخت کیے گئے ہیں۔

یہ بلاکس اقوام متحدہ کے فریم ورک کلاسفکیشن کے تحت جی-3 (پروسپیکٹنگ) اور جی-4 مراحل میں شامل ہیں اور اعلیٰ معیار کے چونے کی نمایاں صلاحیت رکھتے ہیں، جو سیمنٹ سازی، تعمیرات اور مختلف صنعتی شعبوں کے لیے نہایت اہم ہیں۔

نیلامی کا عمل ایم ایم ڈی آر ایکٹ کی دفعہ 11 کی ذیلی دفعات (4) اور (5) کے تحت انجام دیا جائے گا، جس کے تحت مرکز اُن معاملات میں براہِ راست نیلامی کرا سکتا ہے جہاں ریاست یا یو ٹی انتظامیہ کو طریقہ کار سے متعلق رکاوٹوں کا سامنا ہو۔

حکام کے مطابق یہ طریقہ کار تعاون پر مبنی وفاقیت کی بہترین مثال ہے، جس کے ذریعے اصلاحات کے بروقت اور موثر نفاذ کو یقینی بنایا جا رہا ہے۔وزارتِ معدنیات نے واضح کیا ہے کہ پورا عمل شفاف، ٹیکنالوجی پر مبنی اور سخت مسابقت سے ہم آہنگ ہوگا، جبکہ پائیدار مائننگ اور ماحولیاتی رہنما اصولوں پر خصوصی توجہ دی جائے گی۔

افسر نے آخر میں کہا کہ اس اقدام سے جموں و کشمیر میں روزگار کے مواقع بڑھیں گے، آمدنی اور صنعتی سرگرمیوں میں اضافہ ہوگا اور مقامی آبادی کے لیے نئے معاشی امکانات پیدا ہوں گے۔

انہوں نے امید ظاہر کی کہ یہ اقدام جموں و کشمیر کی ترقی کو نئی رفتار دے گا اور وِکسِت بھارت 2047 کے قومی ہدف کے حصول میں اہم کردار ادا کرے گا۔

ہندوستھان سماچار

ہندوستان سماچار / محمد اصغر


 rajesh pande