
نئی دہلی، 19 نومبر (ہ س)۔ جنوب مشرقی دہلی کے نظام الدین علاقے میں ایک شخص کو ہاتھ پیر کاٹ کربے رحمی سے قتل کر دیا گیا۔ پولیس کو بدھ کی دوپہر اس کی لاش جنگل کے علاقے میں پڑی ہوئی ملی۔ مقتول کی شناخت شہزاد کے نام سے ہوئی ہے جو نظام الدین درگاہ پر کام کرتا تھا۔ پولیس نے لاش کو تحویل میں لے کر پوسٹ مارٹم کے لیے بھیج دیا ہے۔ وہ منگل کی رات 8 بجے گھر کے لیے روانہ ہوئے تھے۔ پولیس نے کیس درج کرکے معاملے کی تحقیقات شروع کردی ہے۔
پولیس کے مطابق شہزاد نظام الدین بستی کے علاقے میں رہتا تھا اور نظام الدین درگاہ میں قاسم نظامی کے لیے کام کرتا تھا۔ بدھ کی دوپہر ایک شخص نے نظام الدین جنگلاتی علاقے میں ایک شخص کی لاش پڑی ہوئی دیکھی۔ قریب سے معائنہ کرنے پر معلوم ہوا کہ نوجوان کا سر بری طرح کچلا گیا تھا اور اس کے ہاتھ اور ٹانگیں بھی کٹی ہوئی تھیں۔ پولیس کو فوری طور پر واقعے کی اطلاع دی گئی۔ پولیس نے کرائم سین اورایس ایف ایس ایل ٹیم کو بلایا۔ واقعے کے حوالے سے پڑوسیوں سے بھی پوچھ گچھ کی گئی۔ قاسم نظامی نے بتایا کہ شہزاد رات 8 بجے کے قریب گھر سے نکلے۔ گھر جانا تھا، لیکن وہ واپس نہیں آیا۔ پولیس اس بات کی تحقیقات کر رہی ہے کہ شہزاد کو آخری بار کس کے ساتھ دیکھا گیا تھا۔ اس سلسلے میں ان کے اہل خانہ اور دوستوں سے بھی پوچھ گچھ کی جا رہی ہے۔ واقعہ کو جس انداز سے انجام دیا گیا اس سے پولیس کو یقین ہوتا ہے کہ یہ پرانی دشمنی کا معاملہ ہو سکتا ہے۔ فی الحال تمام پہلوو¿ں کو مدنظر رکھتے ہوئے کیس کی تفتیش کی جارہی ہے۔
ہندوستھان سماچار
ہندوستان سماچار / Mohammad Khan