مساجد ومدارس کے تعلق سے یوگی کے وزیر کا متنازعہ بیان
علی گڑھ, 19 نومبر (ہ س)۔ مساجد اور مدارس پر تالے لگانے کے ساتھ اقلیتی اداروں کو بند کردینا چاہے یہ متنازعہ بیان اترپردیش کے درجہ حاصل وزیر ٹھاکر رگھو راج سنگھ نے علی گڑھ میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے دیا ہے جس پر شدید ردِ عمل ظاہر کیا جارہا ہے۔تفصیلا
ٹھاکر رگھوراج سنگھ


علی گڑھ, 19 نومبر (ہ س)۔ مساجد اور مدارس پر تالے لگانے کے ساتھ اقلیتی اداروں کو بند کردینا چاہے یہ متنازعہ بیان اترپردیش کے درجہ حاصل وزیر ٹھاکر رگھو راج سنگھ نے علی گڑھ میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے دیا ہے جس پر شدید ردِ عمل ظاہر کیا جارہا ہے۔تفصیلات کے مطابق یوگی حکومت کے درجہ حاصل وزیر رگھوراج سنگھ نے مسلمانوں کو لے کر ایک متنازعہ بیان دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ مسلمان جتنا زیادہ پڑھا لکھا ہے، اتنا ہی بڑا دہشت گرد ہے۔ انہوں نے مسلم یونیورسٹیوں کو دہشت گردوں کا گڑھ بھی قرار دیا۔گذشتہ روز میڈیا سے بات کرتے ہوئے بی جے پی لیڈر اوردرجہ حاصل وزیر رگھوراج سنگھ نے کہا کہ آج تک جتنے بھی دہشت گرد پکڑے گئے ہیں ان کا تعلق مدرسوں یا مساجد سے ہے۔ لہٰذا دہشت گردی کے ناسور کو کچلنے کے لیے مدارس اور مساجد کو فوری طور پر بند کیا جائے۔انہوں نے دہلی دھماکوں پر علما اور مسلم مذہبی رہنماؤں کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ کسی بھی عالم یا مذہبی رہنما نے دہلی دھماکوں پر احتجاج نہیں کیا، جس سے ثابت ہوتا ہے کہ وہ بھی ملوث تھے۔ میڈیا کے سوالات کا جواب دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ مسلمان جتنا پڑھا لکھا ہے اتنا ہی دہشت گرد بھی پڑھا لکھا ہے۔انہوں نے پاکستانی دہشت گرد اسامہ بن لادن کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ اسامہ بی ٹیک یا ایم ٹیک گریجویٹ تھا اور اس نے امریکہ پر حملہ کیا تھا۔ انہوں نے مزید کہا کہ یہ لوگ آکرانتاؤں کی اولاد ہیں۔ اس کے علاوہ وزیر رگھوراج سنگھ نے علی گڑھ مسلم یونیورسٹی پر بھی سوال اٹھائے اور کہا کہ یہاں پہلے بھی دہشت گردی سے جڑے معالے منظر عام پرآتے رہے ہیں اس لئے انکی بھی سنجیدگی سے جانچ ہونی چاہیے۔ٹھاکر رگھو راج سنگھ کے ا س متنازعہ بیان پر طلباء لیڈر سید کیف حسن نے سخت تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ جس طرح کی زبان ٹھاکر رگھور اج سنگھ بول رہے ہیں یہ خود میں یہ بتاتی ہے کہ وہ ایک سوچی سمجھی سازش ہے،انھوں نے کہا کہ علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کی شبیہ کو خراب کرنے کے لئے غیر ضروری طور پر اسکا نام حالیہ تنازعات کے ساتھ جوڑا جارہا ہے اس طرح کی غلط بیانی کرنے والوں اور جس ادارہ کو وزیر اعظم نے منی انڈیا بتایا ہو اس پر ایسے الزامات عائد کرنے والوں پر سخت کاروائی ہونی چاہے۔

---------------

ہندوستان سماچار / سید کامران علی گڑھ


 rajesh pande