نقاب پوش بدمعاشوں کی ہنگامہ آرائی، کیفے میں تلوار اور لاٹھیوں سے توڑ پھوڑ، پولیس جانچ میں مصروف
بھوپال، 19 نومبر (ہ س)۔ مدھیہ پردیش کی راجدھانی بھوپال میں ایک بار پھر بدمعاشوں کے حوصلے کتنے بلند ہیں، اس کا نظارہ دیکھنے کو ملا۔ کس طرح بے خوف بدمعاشوں لوگوں میں دہشت پھیلانے کی کوشش کی، اس سے نظم و نسق پر سوالات کھڑے ہو رہے ہیں۔ تازہ واقعہ
نقاب پوش بدمعاشوں کا غدر، کیفے میں تلوار اور لاٹھیاں سے توڑ پھوڑ، پولیس جانچ میں مصروف


بھوپال، 19 نومبر (ہ س)۔

مدھیہ پردیش کی راجدھانی بھوپال میں ایک بار پھر بدمعاشوں کے حوصلے کتنے بلند ہیں، اس کا نظارہ دیکھنے کو ملا۔ کس طرح بے خوف بدمعاشوں لوگوں میں دہشت پھیلانے کی کوشش کی، اس سے نظم و نسق پر سوالات کھڑے ہو رہے ہیں۔ تازہ واقعہ مسراود تھانہ کے علاقے کا ہے، جہاں منگل کی رات ایک کیفے میں نقاب پوش بدمعاشوں کے گروہ نے جم کر ہنگامہ مچایا ۔ منہ پر کپڑا اور گمچھا باندھے 20 سے 25 بدمعاش تلوار، لاٹھی اور راڈ لے کر کیفے میں داخل ہوئے اور جم کر توڑ پھوڑ کی۔ اس پورے واقعے کا ویڈیو بھی سامنے آیا ہے۔ واقعے کے بعد کیفے کے مالک نے شکایت درج کروائی۔ پولیس نے معاملہ درج کر لیا ہے اور ملزمان کی تلاش شروع کر دی ہے۔ پولیس کے مطابق پرانی دشمنی کی وجہ سے یہ حملہ ہوا معلوم ہوتا ہے۔ سی سی ٹی وی فوٹیج کی مدد سے جلد ہی ملزمان کی شناخت کرکے گرفتاری عمل میں لائی جائے گی۔

معلومات کے مطابق، مسرود تھانہ علاقے میں حال ہی میں کھلا میجک اسپاٹ کیفے میں منگل کی رات 20 سے زیادہ نقاب پوش بدمعاشوں نے تلوار اور لاٹھیوں سے جم کر توڑ پھوڑ کی تھی۔ واقعہ دو منٹ سے بھی کم وقت میں انجام دیا گیا اور سی سی ٹی وی فوٹیج رات بھر سوشل میڈیا پر وائرل ہوتے رہے۔ سی سی ٹی وی فوٹیج میں صاف دکھائی دے رہا ہے کہ بدمعاش کاونٹر، شیشے، کرسیاں، میزیں، ڈسپلے بورڈ، کافی مشین اور دیگر سامان کو نشانہ بناتے رہے۔ توڑ پھوڑ کے ساتھ کیفے کے ملازمین کے ساتھ مارپیٹ بھی کی گئی۔ اس وقت کیفے میں موجود گاہک کسی طرح اپنی جان بچا کر فرار ہو گئے۔ کیفے کے مالک سکشم گیری نے مسرود تھانے میں اس حملے کی شکایت درج کروائی ہے، جس میں انہوں نے یوگی، نکھل ابھیشیک سمیت کئی دیگر افراد کو نامزد کیا ہے۔ پولیس نے ان تمام ملزمان کے خلاف ایف آئی آر درج کر لی ہے۔ تاہم، اب تک اس شدید توڑ پھوڑ اور حملے کے پیچھے اصل وجہ کا پتہ نہیں چل سکا۔ پولیس کی ابتدائی جانچ میں اسے علاقے میں دہشت پھیلانے یا دشمنی کا معاملہ مانا جا رہا ہے۔

ڈی سی پی زون-2 وویک سنگھ کے مطابق، ابتدائی تفتیش میں واضح طور پر دکھائی دے رہا ہے کہ حملہ آوروں کا مقصد لوٹ مار نہیں تھا۔ وہ براہِ راست کیفے میں داخل ہوئے، توڑ پھوڑ کی اور فرار ہو گئے۔ اس سے پولیس کو دشمنی (رنجش) کا شبہ ہو رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہمارا ابتدائی اندازہ یہی ہے کہ یہ صورتحال دشمنی جیسی لگ رہی ہے۔ کیونکہ نہ کوئی لوٹ ہوئی، نہ کوئی سامان چھینا گیا، — صرف توڑ پھوڑ کی گئی اور نکل گئے۔ کیفے کے مالک سکشم گیری دشمنی کی کوئی واضح معلومات فراہم نہیں کر رہے، لیکن انہوں نے ایف آئی آر میں 2–3 افراد کے نام مشتبہ کے طور پر درج کرائے ہیں۔ وویک سنگھ نے بتایا کہ ایف آئی آر میں جن ناموں کا ذکر تھا، ان میں سے دو افراد کو حراست میں لے لیا گیا ہے اور ان سے پوچھ گچھ جاری ہے۔ ہم نے دو مشتبہ افراد کو گرفتار کیا ہے اور ان کے بیانات لیے جا رہے ہیں۔ ابھی وجہ واضح نہیں ہے، یہ دشمنی تھی یا کوئی پرانا تنازعہ، اس کی جانچ کی جا رہی ہے۔

ہندوستھان سماچار

---------------

ہندوستان سماچار / انظر حسن


 rajesh pande