
مظفر پور، 19 نومبر (ہ س)۔بہار کے انتخابی نتائج کے بعد مظفر پور میں احتجاج کا فرضی ویڈیو سوشل میڈیا پر پوسٹ کیا گیا۔ اس ویڈیو کو تشدد بھڑکانے کے لیے استعمال کیا گیا۔ سائبر پولیس نے اس معاملے میں بڑی کارروائی کی ہے۔
پولیس نے اسے حالیہ دنوں میں نیپال میں ہونے والے پرتشدد جین زی مظاہروں کی طرز پر بہار کا ماحول خراب کرنے کی کوشش سمجھا ہے۔ مظفر پور سائبر تھانہ نے ایک خاتون کے خلاف سازش کے الزام میں ایف آئی آر درج کی ہے۔ پولیس مزید کارروائی کر رہی ہے۔
سائبر پولیس کے مطابق ایک خاتون نے ٹوئٹر (ایکس) پر ایک ویڈیو پوسٹ کی جس میں دعویٰ کیا گیا کہ نوجوان انتخابی نتائج کے بعد بہار کی سڑکوں پر احتجاج کر رہے ہیں۔ سائبر سیل کی تحقیقات میں یہ ویڈیو مکمل طور پرفرضی اور گمراہ کن پایا گیا۔
سائبر تھانہ میں تعینات اے ایس آئی دیال نارائن سنگھ نے ایف آئی آر درج کرائی جس میں کہا گیا کہ ویڈیو فرضی ہونے کے باوجود اسے ایک حقیقی احتجاج کے طور پر پھیلایا جا رہا ہے، جس کا مقصد افواہیں پھیلانا اور معاشرے میں بدامنی، نفرت اور فساد بھڑکانا ہے۔
اے ایس آئی دیال نارائن سنگھ نے بتایا کہ نیپال میں حالیہ جنریشن زیڈ (Gen-Z) پرتشدد مظاہروں کے دوران بڑی تعداد میں جعلی اور اشتعال انگیز ویڈیوز شیئر کی گئیں، جس کے نتیجے میں 19 افراد ہلاک ہوئے۔ نوجوان خاتون کی طرف سے پوسٹ کی گئی ویڈیو کا انداز اور پیش کش کچھ یکساں نظر آتا ہے، جس سے اندازہ ہوتا ہے کہ بہار میں نیپال جیسی صورتحال پیدا کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے۔
معاملے کو سنجیدگی سے لیتے ہوئے پولیس نے اسے امن و امان کے لیے خطرہ قرار دیتے ہوئے کارروائی شروع کی ہے۔ حکام کا کہنا ہے کہ انتخابی موسم کے دوران اس طرح کی سرگرمیاں عوامی امن کو خراب کرنے اور بڑے پیمانے پر ہسٹیریا کو ہوا دینے کی کوشش ہے اور ان کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی۔ سائبر تھانہ فی الحال واقعے کی مزید تحقیقات کر رہا ہے۔
ہندوستھان سماچار
ہندوستان سماچار / Mohammad Afzal Hassan