سابق وزیر جگل کشور شرما، عبدالمجید وانی نے دوبارہ کانگریس میں شامل
جموں, 19 نومبر (ہ س)۔ جموں و کشمیر کی سیاست میں ایک اہم پیش رفت کے طور پر سابق وزراء جگل کشور شرما اور عبدالمجید وانی نے سینکڑوں حامیوں کے ہمراہ دوبارہ کانگریس میں شمولیت اختیار کرلی، جس سے غلام نبی آزاد کی ڈیموکریٹک پروگریسو آزاد پارٹی کو بڑا
Congress


جموں, 19 نومبر (ہ س)۔

جموں و کشمیر کی سیاست میں ایک اہم پیش رفت کے طور پر سابق وزراء جگل کشور شرما اور عبدالمجید وانی نے سینکڑوں حامیوں کے ہمراہ دوبارہ کانگریس میں شمولیت اختیار کرلی، جس سے غلام نبی آزاد کی ڈیموکریٹک پروگریسو آزاد پارٹی کو بڑا سیاسی جھٹکا لگا ہے۔

سابق ایم ایل سیز سبھاش گپتا اور برج موہن شرما نے بھی سابق وزیر اعظم اندرا گاندھی کی 108ویں یومِ پیدائش کے موقع پر منعقدہ تقریب میں کانگریس میں واپسی کا اعلان کیا۔

یہ رہنما 2022 میں کانگریس چھوڑ کر آزاد کی تشکیل کردہ نئی جماعت میں شامل ہوئے تھے۔ تقریب کے دوران ان کا استقبال اے آئی سی سی کے جنرل سکریٹری اور جموں و کشمیر امور کے انچارج سید نصیر حسین، پی سی سی صدر طارق حمید قرہ اور اے آئی سی سی جنرل سکریٹری جی اے میر نے کیا۔

جگل کشور شرما ماضی میں مفتی محمد سعید اور غلام نبی آزاد کی قیادت والی مخلوط حکومتوں میں وزیر رہ چکے ہیں، جبکہ عبدالمجید وانی بھی آزاد حکومت میں کابینہ کا حصہ رہے۔ گزشتہ اسمبلی انتخابات میں دونوں رہنما اپنے متعلقہ حلقوں ویشنوی دیوی اور ڈوڈہ سے کامیابی حاصل نہ کرسکے تھے، جب کہ آزاد نے انتخابی مہم میں محدود شرکت کی تھی۔

کانگریس میں ان رہنماؤں کی واپسی کے ساتھ آزاد کا ساتھ چھوڑنے والے بیشتر قدآور چہرے دوبارہ پرانی جماعت میں لوٹ آئے ہیں۔ ڈی پی اے پی کی حالیہ لوک سبھا اور اسمبلی انتخابات میں مایوس کن کارکردگی کے بعد اس رجحان میں تیزی آئی ہے۔

تقریب سے خطاب کرتے ہوئے شرما نے کہا کہ کانگریس ہی واحد ایسی سیاسی جماعت ہے جو حقیقی معنوں میں سیکولر اقدار کی پاسدار ہے اور اپنے رہنماؤں کو بلا خوف و خطر اظہارِ رائے کی آزادی فراہم کرتی ہے۔

انہوں نے الزام لگایا کہ بعض سیاسی جماعتیں مذہب کے نام پر ووٹ مانگ رہی ہیں، جس کی وہ سخت مخالفت کرتے ہیں۔ ان کے مطابق مذہب فرد کا ذاتی معاملہ ہے، اور ہر شخص کو اپنی عبادت اور عقیدے کی مکمل آزادی حاصل ہونی چاہیے۔جگل کشور شرما نے اندرا گاندھی کو زبردست خراجِ عقیدت پیش کرتے ہوئے کہا کہ وہ آئندہ دنوں میں پارٹی کو مضبوط بنانے کے لیے نچلی سطح تک سرگرم کردار ادا کریں گے۔

ہندوستھان سماچار

---------------

ہندوستان سماچار / محمد اصغر


 rajesh pande