
علی گڑھ، 19 نومبر (ہ س)۔
ڈاکٹر زیڈ اے ڈینٹل کالج کے شعبہ پیڈیاٹرک و پریونٹیو ڈنٹسٹری کی چیئرپرسن پروفیسر صائمہ یونس خان نے علی گڑھ کلب میں منعقدہ انڈین ڈینٹل ایسوسی ایشن (آئی ڈی اے)، اُتر پردیش اسٹیٹ کے پروگرام میں ”اَرلی چائلڈہُڈ کیریز: بچاؤ اور مداخلت“ کے موضوع پر لیکچردیا۔ ڈاکٹر صائمہ نے ڈینٹل ماہرین، پی جی طلبہ اور پبلک ہیلتھ پروفیشنلز پر مشتمل شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے ہندوستان میں بچوں میں دانتوں کی بڑھتی بیماری کی صورت حال پر روشنی ڈالی۔ انہوں نے بتایا کہ چھ سال سے کم عمر کے تقریباً 50 فیصد بچے دانتوں کے مختلف امراض میں مبتلا ہیں جن میں سوجن، سائنَس بننے، پھوڑے، درد اور بخار جیسی پیچیدگیاں شامل ہیں۔ انہوں نے کہا کہ یہ مسائل نہ صرف تکلیف کا باعث بنتے ہیں بلکہ بچوں کو اسکول سے بھی دور رکھتے ہیں، جس سے ان کی نشوونما، غذائیت، مجموعی صحت اور سیکھنے کی صلاحیتیں متاثر ہوتی ہیں۔
ڈاکٹر صائمہ نے شواہد پر مبنی اپنے انڈین کیریز اسسمنٹ ٹول سے متعلق معلومات پیش کیں۔ یہ ٹول ایک سائنسی فریم ورک ہے جسے انہوں نے تیار کیا ہے اور جس کا کاپی رائٹ حکومت ہند کے تحت رجسٹرڈ ہے۔ اس ٹول کا مقصد معالجین کو یہ سہولت دینا ہے کہ وہ بچوں میں خطرے کے عوامل کو جلد پہچان کر مؤثر علاج اور حفاظتی حکمت عملی اختیار کر سکیں۔
سیشن کے دوران شعبے کے پی جی ریزیڈنٹس، ڈاکٹر فَسنا، ڈاکٹر ہیمانی، ڈاکٹر انعم اور ڈاکٹر ایلسی نے متعدد موضوعات پر پرزنٹیشن دیا۔ اس میں دودھ کے دانتوں میں روٹ کینال تھراپی اور اس کے بعد ٹوتھ کلرڈ ریسٹوریشنز اور کراؤنز، سلور ڈائیمین فلورائیڈ (ایس ڈی ایف) پروٹوکول کے کلینیکل استعمالات، خراب شدہ دودھ کے دانتوں کی پوسٹ اینڈ کور تکنیک کے ذریعے بحالی جیسے امور و مسائل شامل تھے۔ ٹیم نے پورے منھ کی بحالی کے کیسز بھی پیش کیے، جن سے یہ واضح ہوا کہ بروقت علاج بچوں کے منھ کی صحت اور مجموعی نتائج میں نمایاں بہتری لاسکتا ہے۔
ہندوستھان سماچار
ہندوستان سماچار / سید کامران علی گڑھ