نہر اوور فلو سے درجنوں گھر اور کھیت پانی میں ڈوب گئے، سیکڑوں افراد تین سال سے مشکلات کا شکار
بانسواڑہ، 19 نومبر (ہ س)۔ جہاں حکومت ''ہر گھر نل یوجنا'' کے تحت پانی فراہم کرنے کی کوشش کر رہی ہے، وہیں نیا پاڑا میں گھر نہر کے پانی سے لبا لب ہیں ۔ پانی داخل ہونے سے دیہاتیوں کی فصلیں مکمل طور پر تباہ ہوگئیں۔ گزشتہ تین سالوں سے، بانسواڑہ ضلع ک
نہر اوور فلو سے درجنوں گھر اور کھیت پانی میں ڈوب گئے، سیکڑوں افراد تین سال سے مشکلات کا شکار


بانسواڑہ، 19 نومبر (ہ س)۔

جہاں حکومت 'ہر گھر نل یوجنا' کے تحت پانی فراہم کرنے کی کوشش کر رہی ہے، وہیں نیا پاڑا میں گھر نہر کے پانی سے لبا لب ہیں ۔ پانی داخل ہونے سے دیہاتیوں کی فصلیں مکمل طور پر تباہ ہوگئیں۔ گزشتہ تین سالوں سے، بانسواڑہ ضلع کے چڑیا واسا کے گاو¿ں کی پنچایت نیاپاڑا کے گاو¿ں کے لوگ پرانے ماہی نہر کے پل کے مسئلے سے دوچار ہیں، جو کہ ابھی تک مستقل طور پر حل نہیں ہوسکا ہے۔ پرانے ماہی نہر کے پل پر کوڑا کرکٹ جمع ہونے کی وجہ سے نہر کا پانی اوور فلو ہو کر نیا پاڑا کے گھروں اور کھیتوں میں داخل ہو رہا ہے۔ گاو¿ں والوں کا کہنا ہے کہ اب ان کے پاس اتنی رقم نہیں ہے کہ وہ اپنی فصلیں دوبارہ بو سکیں۔ ایلومنائی ایسوسی ایشن کے صدر بھوانی نناما نے بتایا کہ سرپنچ اور سکریٹری کو بار بار مطلع کرنے کے باوجود آبپاشی حکام اور مقامی انتظامیہ نے ابھی تک کوئی کارروائی نہیں کی۔ مکینوں نے فصلوں کے نقصان کے ازالے اور مسئلہ کے مستقل حل کا پرزور مطالبہ کیا ہے۔

ہندوستھان سماچار

ہندوستان سماچار / عطاءاللہ


 rajesh pande