بنگال کے ایک اور مشتبہ پر دہلی دھماکوں کے کیس سے جڑا ہونے کا الزام۔ اس نے جیل سے سازش رچی۔
کولکاتا، 17 نومبر (ہ س): صابر احمد، جو اس وقت مغربی بنگال کی نادیہ ڈسٹرکٹ جیل میں منشیات کی اسمگلنگ کے الزام میں بند ہیں، اب اسے دہلی کے لال قلعہ میٹرو اسٹیشن کے قریب ہونے والے مہلک دھماکے سے جوڑا جا رہا ہے۔ قومی تحقیقاتی ایجنسیاں اس بات کی تحقیقات
صابر


کولکاتا، 17 نومبر (ہ س): صابر احمد، جو اس وقت مغربی بنگال کی نادیہ ڈسٹرکٹ جیل میں منشیات کی اسمگلنگ کے الزام میں بند ہیں، اب اسے دہلی کے لال قلعہ میٹرو اسٹیشن کے قریب ہونے والے مہلک دھماکے سے جوڑا جا رہا ہے۔ قومی تحقیقاتی ایجنسیاں اس بات کی تحقیقات کر رہی ہیں کہ وہ جیل میں رہتے ہوئے کیسے ملک دشمن سرگرمیوں میں ملوث رہا۔

چند روز قبل دہلی میں ایک بم دھماکے میں 13 افراد ہلاک ہوئے تھے۔ بھارتی تحقیقاتی اداروں کے مطابق دھماکے میں ایک دہشت گرد ماڈیول نے فعال کردار ادا کیا۔ یہ نیٹ ورک شاہین شاہد کی سربراہی میں کئی سوشل میڈیا گروپس کے ذریعے کام کرتا تھا۔ اس کیس کے سلسلے میں گرفتار شاہین سے پوچھ گچھ کے دوران یہ بات سامنے آئی کہ نادیہ ضلع کے پلاشی پاڑا کا جیل میں بند صابر احمد بھی ان گروپوں میں سرگرم تھا اور مبینہ طور پر دیگر ارکان کو بھارت مخالف پروپیگنڈے اور سرگرمیوں میں ملوث ہونے کی ترغیب دیتا تھا۔

12 نومبر کی رات کو، اسپیشل ٹاسک فورس (ایس ٹی ایف) نے پلاشی پاڑا پولیس اسٹیشن کی مدد سے صابر کے بھائی، فضل احمد کو نلدہ علاقے سے حراست میں لیا۔ پولیس یہ واضح نہیں کر سکی کہ آیا اسے باضابطہ طور پر گرفتار کیا گیا ہے۔ اس کارروائی کے بعد صابر کے دہلی بم دھماکوں سے تعلق کی خبر علاقے میں پھیل گئی۔ تاہم صابر کے اہل خانہ نے تمام الزامات کی تردید کی ہے۔ مقامی رہائشی متھن شیخ نے کہا کہ وہ صابر کے کسی دہشت گرد تنظیم کے ساتھ ملوث ہونے پر یقین نہیں کر سکتے۔

کرشن نگر پولس ضلع کے ایڈیشنل سپرنٹنڈنٹ آف پولیس (دیہی) اتم گھوش نے بتایا کہ اسپیشل ٹاسک فورس (ایس ٹی ایف) کچھ دن پہلے صابر کے بھائی کو پوچھ گچھ کے لیے لے گیا تھا۔ تاہم، انہوں نے دہشت گردانہ سرگرمیوں میں ملوث ہونے پر تبصرہ کرنے سے انکار کر دیا۔ انہوں نے مزید کہا کہ تفتیشی ایجنسیاں اب اس بات کی تحقیقات کر رہی ہیں کہ صابر جیل میں رہتے ہوئے سوشل گروپس کے ذریعے مشکوک سرگرمیوں میں کیسے ملوث ہوا اور وہ بم دھماکے کی سازش میں کتنا ملوث تھا۔

---------------

ہندوستان سماچار / عبدالسلام صدیقی


 rajesh pande