
بیڑ، 17
نومبر (ہ س)۔
مراٹھا ریزرویشن کیلئے سرگرم رہنما منوج جارنگے
پاٹل نے ریاستی انتظامیہ پر شدید نکتہ چینی کی اور الزام عائد کیا کہ سابق وزیر
دھننجے منڈے نے تحقیقات سے بچنے کے لیے نائب وزیر اعلی اجیت پوار سے مدد طلب کی
ہے۔ جارنگے نے کہا ہے کہ اگرچہ انہوں نے پہلے منڈے پر قتل کروانے کی سازش کا الزام
اٹھایا تھا، مگر اب اس واقعے کے تناظر میں ریاستی قیادت کی مداخلت خطرناک ثابت ہو
سکتی ہے۔
جارنگے
نے اس بات کی نشاندہی کی کہ اس معاملے پر پہلے بھی تنازع پیدا ہوا تھا۔ منڈے نے
سابقہ دعوؤں کی تردید کی تھی اور معاملے کو شفاف بنانے کے لیے خود نارکو ٹیسٹ اور
سی بی آئی کی مانگ اٹھائی تھی۔ تاہم جارنگے کے مطابق معاملوں کی نوعیت ایسی ہے کہ
چھپے ہوئے رابطے اور پس پردہ مداخلتیں سوالات جنم دیتی ہیں اور عوامی اعتماد متاثر
ہوتا ہے۔
جارنگے
پاٹل نے الزام لگایا کہ دھننجے منڈے نے خفیہ طور پر اجیت پوار سے ملاقات کر کے اُن
سے گزارش کی کہ مکمل اور سخت انکوائری ہونے کی صورت میں حقائق سامنے آئیں گے اور
ان کے لیے سیاسی نقصان ہوسکتا ہے، اس لیے وہ پوار سے رہنمائی اور تحفظ حاصل کرنے کی
کوشش کر رہے ہیں۔ جارنگے نے اس حوالے سے شواہد یا مزید تفصیلات طلب کرنے کی اپیل کی
ہے۔
جارنگے
نے کہا کہ وہ کبھی فڑنویس پر بھروسہ کرتے تھے مگر اب اُن کا اعتماد کمزور پڑ چکا
ہے اور اگر ریاستی قیادت ایسے کسی مبینہ ملزم کی حمایت کرتی ہے تو یہ انتہائی سنگین
معاملہ ہے اور اس کے نتائج سنجیدہ ہوں گے۔
ہندوستھان
سماچار
--------------------
ہندوستان سماچار / جاوید این اے