
نئی دہلی، 17 نومبر (ہ س)۔سپریم کورٹ نے مہاراشٹر حکومت کو بلدیاتی انتخابات میں 50 فیصد سے زیادہ ریزرویشن فراہم نہ کرنے کی ہدایت دی۔ عدالت نے خبردار کیا کہ اگر اس حد سے تجاوز کیا گیا تو انتخابات روک دیے جائیں گے۔ عدالت نے کہا کہ انتخابات 2022 کے بنتھیا کمیشن کی رپورٹ سے پہلے کے جمود کے مطابق کرائے جائیں، جو ابھی زیر التوا ہے۔سپریم کورٹ بمبئی ہائی کورٹ میں ایک عرضی دائر کر کے کے عبوری حکم کو ہائیکورٹ نے چیلنج کر دیا۔سپریم کورٹ نے 10 فیصد مراٹھا ریزرویشن پر روک لگانے سے انکار کر دیا تھا۔ بمبئی ہائی کورٹ نے 11 جون کو ایک عبوری حکم میں مہاراشٹر میں مراٹھا ریزرویشن کو لاگو کرنے کی اجازت دی۔مہاراشٹر لیجسلیچر نے 20 فروری 2024 کو مہاراشٹر اسٹیٹ بیک ورڈ کلاس کمیشن کی رپورٹ کی بنیاد پر قانون پاس کیا۔ رپورٹ میں مراٹھا برادری کو ریزرویشن دینے کے لیے غیر معمولی حالات کا حوالہ دیا گیا، جو ریاست میں ریزرویشن کی مجموعی حد 50 فیصد سے زیادہ ہے۔2021 میں، سپریم کورٹ نے 2018 میں نافذ کیے گئے پہلے مراٹھا ریزرویشن قانون کو ختم کر دیا۔ 2018 کے ریزرویشن نے 16 فیصد ریزرویشن فراہم کیا۔
ہندوستھان سماچار
ہندوستان سماچار / Mohammad Khan