کرشنا پرکاش نےآنجہانی سندھوتائی سپکل کی جدوجہد کو پیش کیا خراج عقیدت
پونے، 16 نومبر (ہ س)۔ سینئر آئی پی ایس افسر اور مہاراشٹر فورس ون کے سربراہ کرشنا پرکاش نے اتوار کے روز پدم شری آنجہانی سندھوتائی سپکل کی انسانیت نواز خدمات کو خراجِ عقیدت پیش کرتے ہوئے کہا کہ ’’مائی‘‘ نے اپنی زندگی دو
کرشنا پرکاش نےآنجہانی سندھوتائی سپکل کی جدوجہد کو پیش کیا خراج عقیدت


پونے، 16 نومبر (ہ س)۔

سینئر آئی پی ایس افسر اور مہاراشٹر فورس

ون کے سربراہ کرشنا پرکاش نے اتوار کے روز پدم شری آنجہانی سندھوتائی سپکل کی

انسانیت نواز خدمات کو خراجِ عقیدت پیش کرتے ہوئے کہا کہ ’’مائی‘‘ نے اپنی زندگی

دوسروں کی امید بحال کرنے میں گزار دی اور مشکلات کے باوجود ان کا حوصلہ کبھی کم

نہیں ہوا۔

کرشنا پرکاش نے

شرکائے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ سندھوتائی کا پورا سفر جدوجہد سے عبارت

تھا، مگر انہوں نے کبھی منفی سوچ کو اپنی راہ میں حائل نہ ہونے دیا۔ انہوں نے کہا

کہ ’’ان کے عمل کا محور ہمیشہ مثبتیت، لگن اور دوسروں کی بھلائی تھا۔ ارجن کی طرح

ان کی نظر ہمیشہ اپنے مقصد پر رہی، اور یہی ان کی طاقت بنی۔‘‘

افسر نے کہا کہ اسی

غیر معمولی خدمت کی وجہ سے وہ عوام کے دلوں میں ’یشودامائی‘ کے درجے تک پہنچیں۔

تقریب میں لیٹرز اینڈ

اسپرٹ آرٹ کلب سے منیش کاسوڈیکر، سپتسندھو انسٹی ٹیوٹ کی چیئرپرسن ممتا سپکل، ممتا

بال سدن کے صدر دیپک دادا گائیکواڑ، دی مدر گلوبل کے صدر ونے سپکل اور متعدد دیگر

نمائندے اور اعزاز یافتگان موجود تھے۔

کرشنا پرکاش نے کہا

کہ سندھوتائی نے بغیر کسی حکومتی اختیارات یا سیاسی پشت پناہی کے ہزاروں یتیم اور

بے سہارا بچوں کی زندگیوں میں امید، سہارا اور تحفظ کا احساس پیدا کیا۔ انہوں نے

کہا کہ ’’ان کی خدمت ایک مثالی حکمران کی طرح تھی جو اپنی تمام توانائی عوام کی

بھلائی کے لیے وقف کردے۔‘‘ انہوں نے مزید کہا کہ جس طرح ایک چراغ دوسرے چراغ کو

جلا کر روشنی پھیلاتا ہے، اسی طرح سندھوتائی نے بے شمار زندگیاں روشن کیں۔

منیش کاسوڈیکر نے

اظہارِ خیال میں کہا کہ ان کی تنظیم سماجی ذمہ داری کو ترجیح دیتی ہے اور ان کا

کام کسی تجارتی نفع نقصان کے بجائے انسانی خدمت پر مبنی ہے۔

تعارفی کلمات پیش

کرتے ہوئے ممتا سپکل نے کہا کہ ’’میری والدہ نے جو تکلیفیں برداشت کیں وہ شاید ان

کا نصیب تھیں، مگر انہوں نے یہ عہد کیا تھا کہ کوئی دوسرا بچہ ان مصائب سے نہ

گزرے۔‘‘ انہوں نے مزید کہا کہ اگرچہ سندھوتائی اب دنیا میں موجود نہیں، لیکن ان کا

مشن ان کے خاندان اور اداروں کے ذریعے مزید پھیلے گا۔

ہندوستھان

سماچار

--------------------

ہندوستان سماچار / جاوید این اے


 rajesh pande