
سنبھل، 16 نومبر (ہ س)۔ سنبھل پولیس نے سنبھل کی شاہی جامع مسجد کی انتظامیہ کمیٹی کے دو ارکان کے خلاف ایف آئی آر درج کی ہے۔ ان پر آرکیالوجیکل سروے آف انڈیا (اے ایس آئی) کے اہلکاروں کو مسجد کے مرکزی گنبد کا معائنہ کرنے سے روکنے اور سرکاری کام میں رکاوٹ ڈالنے کا الزام ہے۔ پولیس اب دونوں ملزمان کی تلاش میں ہے۔
یہ واقعہ سنبھل کوتوالی علاقے کے محلہ کوٹ پوروی میں واقع مرکزی طور پر محفوظ عمارت جامع مسجد میں 8 اکتوبر کو پیش آیا۔ ونود کمار راوت کی قیادت میں آرکیالوجیکل سروے آف انڈیا، میرٹھ ڈویژن کے افسران اور ملازمین مسجد کے تحفظ کے لیے معائنہ کرنے پہنچے تھے۔ معائنہ کے دوران، انتظامیہ کمیٹی کے دو افراد نے اے ایس آئی ٹیم کو مرکزی یادگار (مین گنبد) میں داخل ہونے سے روکا۔ ایک اور شخص نے بھی گالی گلوچ کا استعمال کرتے ہوئے تنازعہ کی صورتحال پیدا کرنے اور ماحول کو خراب کرنے کی کوشش کی۔
نامکمل سرکاری کام کی وجہ سے اے ایس آئی کی ٹیم کو واپس میرٹھ جانا پڑا۔ ٹیم نے اپنے دفتر کو تحریری معلومات فراہم کیں۔ اس کے بعد آرکیالوجیکل سروے آف انڈیا، میرٹھ ڈویژن نے سنبھل پولیس کو ایک خط بھیجا ہے۔ اس خط کی بنیاد پر سنبھل پولیس نے 14 نومبر کو دو لوگوں کے خلاف نامزد ایف آئی آر درج کی۔ اس معاملے کی جانکاری دیتے ہوئے پولیس سپرنٹنڈنٹ کرشنا کمار بشنوئی نے کہا کہ ہندوستان کے آثار قدیمہ کے سروے میرٹھ ڈویژن کی طرف سے خط موصول ہونے کے بعد ایک رپورٹ درج کی گئی ہے۔ یہ رپورٹ تعزیرات ہند (آئی پی سی) کی دفعہ 132، 352 اور 351 (2) کے تحت درج کی گئی تھی۔
---------------
ہندوستان سماچار / عبدالسلام صدیقی