این سی پی بیڑ یونٹ میں بڑا اختلاف منظرعام پر، ڈاکٹر یوگیش کشرساگر نے پارٹی قیادت سے لاتعلقی اختیار کی
فیصلہ سازی سے دور رکھنے پر شدید ناراضی کا اظہار بیڑ،16 نومبر (ہ س)۔ بیڑ کی سیاسی بساط پر اتوار کے روز ایک اہم موڑاس وقت آیا جب نیشنلسٹ کانگریس پارٹی کواس وقت دھچکا لگا جب بیڑاسمبلی حلقہ کے صدرڈاکٹریوگیش کشر سا
BEED NCP  CHIEF QUITS PARTY POST AND MEMBERSHIP


فیصلہ

سازی سے دور رکھنے پر شدید ناراضی کا اظہار

بیڑ،16

نومبر (ہ س)۔

بیڑ کی سیاسی بساط پر اتوار کے روز ایک اہم موڑاس وقت آیا جب نیشنلسٹ

کانگریس پارٹی کواس وقت دھچکا لگا جب بیڑاسمبلی حلقہ کے صدرڈاکٹریوگیش کشر

ساگر نے اپنے عہدے کے ساتھ بنیادی رکنیت سے بھی استعفیٰ پیش کردیا۔ ان کا ای میل

کے ذریعے ریاستی صدر سنیل تاٹکرے کو بھیجا گیا۔ استعفیٰ میونسپل انتخابات سے پہلے این

سی پی کے اندرونی اختلافات کو شدت سے نمایاں کرتا ہے۔

ڈاکٹر کشر ساگر نے اپنے بیان میں کہا کہ مسلسل نظراندازی اور مقامی سطح کے فیصلوں میں

شامل نہ کیے جانے سے وہ سخت مایوس تھے۔ قائدین کوبارہا آگاہ کیے جانے کے باوجود

کوئی عملی قد م سامنے نہیں آیا۔ انہوں نے یاد دلایا کہ وہ اجیت پوار کی موجودگی میں

این سی پی میں شامل ہوئے تھے اور ہمیشہ کارکنوں میں پارٹی کے نظریات اور سرگرمیوں

کو مضبوط کرنے کی کوشش کی، لیکن حالات نے انہیں علیحدگی پر مجبور کیا۔

بیڑ کی

سیاست گزشتہ کچھ مہینوں سے غیر معمولی اتار چڑھاؤ کا شکار رہی ہے۔ بلدیاتی

انتخابات کے لیے امیدواروں کے انتخاب میں واضح اختلافات ابھر چکے ہیں۔ بتایا جاتا

ہے کہ ڈاکٹر کشر ساگر بھی اسی معاملے پر پارٹی کے دیگر عہدیداروں سے متفق نہیں

تھے، اور ضلع صدر راجیشور چوان کی مداخلت کے باوجود کوئی اتفاق رائے نہیں ہو سکا۔

یہ پیش

رفت این سی پی میں ماضی کے انتشار کی یاد دلاتی ہے، جب امر نائیکواڑے اور فاروق پٹیل

سمیت متعدد اراکین نے پارٹی چھوڑ کر بعد میں واپس آ کر ایم ایل اے دھننجے منڈے اور

سابق ایم ایل اے امر سنگھ پنڈت کی حمایت کا اعلان کیا تھا۔ تازہ ترین صورتحال میں

سیاسی گلیاروں میں یہ قیاس آرائیاں زور پکڑ رہی ہیں کہ ڈاکٹر کشر ساگر ممکنہ طور

پر بی جے پی میں شمولیت اختیار کر سکتے ہیں۔ بیڑ اور پرلی میں بی جے پی لیڈر پنکجا

منڈے سے ان کی حالیہ ملاقات اسی مبینہ سیاسی پیش رفت کی طرف اشارہ کر رہی ہے۔ ایسے

اشارے بھی مل رہے ہیں کہ وہ بلدیاتی انتخابات میں بی جے پی ٹکٹ پر مقابلہ لڑ سکتے

ہیں۔

اب تمام

نظریں سابق وزیر جے دت کشر ساگر پر ہیں، جو گزشتہ کچھ عرصے سے سیاسی سرگرمیوں میں

کم نظر آ رہے ہیں۔ مبصرین کے مطابق اہم سوال یہ ہے کہ آیا وہ اپنے بھتیجے کے فیصلے

کا ساتھ دیں گے یا این سی پی کے ساتھ اپنی وابستگی برقرار رکھتے ہوئے الگ موقف اختیار

کریں گے۔ اس دوران، پارٹی کے اندر ایم ایل اے وجئے سنگھ پنڈت اس بات کا جائزہ لے

رہے ہیں کہ اس استعفیٰ سے پیدا ہونے والے سیاسی نقصان کو کس طرح کم کیا جائے اور

انتخابی اثرات کو کس طرح سنبھالا جائے۔

ہندوستھان

سماچار

ہندوستان سماچار / جاوید این اے


 rajesh pande