
بشکیک/دوشنبہ، 15 نومبر (ہ س)۔ موسمیاتی تبدیلیوں کی وجہ سے خشک سالی اور پانی کی سطح میں تیزی سے کمی نے وسطی ایشیا کے دو پڑوسی ممالک کرغزستان اور تاجکستان میں بجلی کا شدید بحران پیدا کر دیا ہے۔ دونوں ممالک میں بجلی کی فراہمی کا زیادہ تر انحصار سوویت دور میں بنائے گئے ہائیڈرو الیکٹرک پاور پلانٹس پر ہے لیکن اب یہ پلانٹ آبی ذخائر میں پانی کی کمی کے باعث ٹھپ ہو رہے ہیں۔
مقامی میڈیا نے جمعہ کو رپورٹ کیا کہ تاجکستان کے نوریک پاور پلانٹ میں پانی کی سطح گزشتہ سال میں 2.47 میٹر (تقریباً 8.1 فٹ) گر گئی ہے، تاجکستان کی وزارت توانائی اور آبی وسائل نے ایک اعداد و شمار کو پریشان کن قرار دیا ہے۔ سرکاری یوٹیلیٹی کمپنی نے تصدیق کی کہ نوریک آبی ذخائر میں پانی کی گرتی ہوئی سطح بجلی کی پیداوار کو شدید متاثر کر رہی ہے۔
رپورٹ کے مطابق وسطی ایشیا کے بنیادی آبی ذرائع ان دونوں ممالک کے پہاڑوں میں واقع تقریباً 20,000 گلیشیئرز ہیں۔ تاہم، خشک سالی اور سست پگھلنے نے پانی کے ریچارج کو بری طرح متاثر کیا ہے۔ سوویت یونین کی تحلیل کے بعد سے، دونوں ممالک نے آبادی میں نمایاں اضافہ کا تجربہ کیا ہے، جس سے پانی کے نیٹ ورک پر دباؤ بڑھ رہا ہے۔
حکومتی ذرائع کے مطابق سردیوں میں بجلی کی بندش عام تھی لیکن اب سال بھر ہوتی ہے۔ بجلی کے بحران کی وجہ سے کرغزستان میں توانائی کے تحفظ کے سخت اقدامات نافذ کیے گئے ہیں۔ ریستوراں اور ہوٹلوں کو رات 10 بجے تک بند کرنے کا حکم دیا گیا ہے، جب کہ عوامی مقامات پر شام 6 بجے کے بعد لائٹس بند کرنے کا سختی سے حکم دیا گیا ہے۔ دریں اثنا، تاجکستان میں، حکام نے متنبہ کیا ہے کہ جو اہلکار بجلی کے غیر ضروری استعمال کو روکنے میں ناکام رہتے ہیں انہیں برطرفی کا سامنا کرنا پڑے گا۔
تاہم، یہ اقدامات عام لوگوں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کر رہے ہیں۔ گھروں کو گھنٹوں بجلی کی عدم فراہمی کا سامنا ہے، صنعتیں بند ہو رہی ہیں، اور معاشی نقصانات بڑھ رہے ہیں۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ اگر پانی کی سطح مزید گر گئی تو بحران مزید سنگین ہو سکتا ہے۔
دونوں ممالک نئے پاور پلانٹس کی تعمیر، آبی وسائل کے موثر استعمال کو یقینی بنانے اور عوامی ذخیرہ اندوزی کو یقینی بنانے پر توجہ دے رہے ہیں۔ مکمل ہونے پر یہ نئے منصوبے نہ صرف ملکی ضروریات کو پورا کریں گے بلکہ پڑوسی ممالک افغانستان اور پاکستان کو بجلی کی برآمد کے قابل بھی بنائیں گے۔ تاہم، موسمیاتی تبدیلی کے وسیع اثرات کو حل کیے بغیر، یہ اقدامات عارضی ثابت ہوں گے۔
ہندوستھان سماچار
---------------
ہندوستان سماچار / عبدالواحد