ترکی نے لال قلعہ دھماکے کے واقعے میں اپنے ملوث ہونے کی خبروں کی تردید کی۔
انقرہ، 13 نومبر (ہ س)۔ ترکی نے بھارتی دارالحکومت دہلی میں لال قلعہ کے قریب پیر کو ہونے والے دھماکے کے حوالے سے بھارتی میڈیا میں شائع ہونے والی ان خبروں کو بے بنیاد قرار دیا ہے جن میں کہا گیا تھا کہ ترکی بھارت کے خلاف حملوں کے لیے دہشت گردوں کو مدد
ترکی


انقرہ، 13 نومبر (ہ س)۔ ترکی نے بھارتی دارالحکومت دہلی میں لال قلعہ کے قریب پیر کو ہونے والے دھماکے کے حوالے سے بھارتی میڈیا میں شائع ہونے والی ان خبروں کو بے بنیاد قرار دیا ہے جن میں کہا گیا تھا کہ ترکی بھارت کے خلاف حملوں کے لیے دہشت گردوں کو مدد فراہم کر رہا ہے۔

ترک حکومت کے کمیونیکیشن ڈیپارٹمنٹ نے بدھ کی رات جاری کردہ ایک بیان میں کہا کہ کچھ ہندوستانی ذرائع ابلاغ میں یہ دعویٰ کیا گیا ہے کہ ترکی ہندوستان میں دہشت گردانہ سرگرمیوں سے منسلک ہے اور دہشت گرد گروپوں کو فوجی، سفارتی اور مالی مدد فراہم کرتا ہے، ایک بدنیتی پر مبنی پروپیگنڈہ مہم کا حصہ ہے جس کا مقصد دونوں ممالک کے درمیان دوطرفہ تعلقات کو نقصان پہنچانا ہے۔

بیان میں کہا گیا ہے کہ ترکی تمام دہشت گردانہ کارروائیوں کی شدید مذمت کرتا ہے، چاہے وہ کہیں بھی اور کسی کے ذریعے کیے گئے ہوں۔ یہ عالمی برادری کے ساتھ تعاون کے ذریعے دہشت گردی کے خلاف جنگ میں ایک سرکردہ ملک کے طور پر کھڑا ہے۔ اس تناظر میں، ترکی اقوام متحدہ کی عالمی انسداد دہشت گردی کی حکمت عملی میں فعال طور پر حصہ ڈالتا ہے اور نارتھ اٹلانٹک ٹریٹی آرگنائزیشن (نیٹو) کی انسداد دہشت گردی کی پالیسیوں کی تشکیل میں ایک مؤثر کردار ادا کرتا ہے۔

ترکی نے کہا، یہ دعویٰ کہ ترکی ہندوستان یا کسی دوسرے ملک کو نشانہ بنانے والی بنیاد پرست سرگرمیوں میں ملوث ہے مکمل طور پر گمراہ کن ہے اور اس کی کوئی حقیقت نہیں ہے۔ ترکی کو نشانہ بنانے والی ایسی بے بنیاد اور گمراہ کن رپورٹیں بین الاقوامی امن، سلامتی اور استحکام میں ہمارے ملک کے تعاون کو نقصان پہنچانے کی کوشش ہے۔ عوام کو مشورہ دیا جاتا ہے کہ اس طرح کے گمراہ کن دعووں اور معلومات پر یقین نہ کریں۔

پیر کو دہلی میں لال قلعہ کے قریب کار بم دھماکے کی تحقیقات میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ مشتبہ افراد نے ترکی کا سفر کیا تھا۔ تحقیقاتی ایجنسیاں اس بات کی تحقیقات کر رہی ہیں کہ آیا ان کی ملاقات پاکستانی دہشت گرد تنظیم جیش محمد کے دہشت گردوں سے ترکی میں ہوئی تھی اور ہو سکتا ہے کہ یہ سازش وہیں رچی گئی ہو۔ اس واقعے میں مرنے والوں کی تعداد 13 ہو گئی ہے۔

---------------

ہندوستان سماچار / عبدالسلام صدیقی


 rajesh pande