
جموں و کشمیر کا ہر شہری یا مسلمان دہشت گرد نہیں ہے ۔عمر عبداللہ
جموں، 13 نومبر (ہ س)۔ جموں و کشمیر کے وزیر اعلیٰ عمر عبداللہ نے جمعرات کو دہلی کے لال قلعہ کے قریب ہوئے دھماکے کی شدید مذمت کی ہے، جس میں کم از کم 12 افراد کی جانیں ضائع ہوئیں۔ انہوں نے اس موقع پر ریاست کے عوام کے امن و بھائی چارے کے اصولوں کو دوبارہ دہرایا۔ دہلی میں مبینہ دہشت گردانہ حملے کی مذمت کرتے ہوئے عمر عبداللہ نے کہا کہ یہ صرف چند لوگ ہیں جنہوں نے اس خطے کے امن اور بھائی چارے کو نقصان پہنچایا ہے اور ہر کشمیری کو دہشت گردی سے جوڑنا درست نہیں ہے۔
انہوں نے کہا کہ یہ واقعہ انتہائی قابلِ مذمت ہے۔ کوئی بھی مذہب معصوم انسانوں کے قتل کی اجازت نہیں دیتا۔ تحقیقات جاری ہیں، لیکن ہمیں یہ یاد رکھنا چاہیے کہ جموں و کشمیر کا ہر شہری یا ہر کشمیری مسلمان دہشت گرد نہیں ہے۔ یہ صرف چند عناصر ہیں جو ہمیشہ یہاں کے امن اور بھائی چارے کو برباد کرتے آئے ہیں۔ اگر ہم ہر کشمیری کو ایک ہی نظریے سے دیکھیں گے اور سب کو دہشت گرد سمجھیں گے تو لوگوں کو صحیح راستے پر رکھنا مشکل ہو جائے گا۔
وزیر اعلیٰ نے کہا کہ واقعے کے ذمہ داروں کو سخت سزا دی جانی چاہیے، تاہم یہ بھی ضروری ہے کہ بے گناہ افراد کو اس میں نہ گھسیٹا جائے۔ ملزمان کے پیشہ ورانہ پس منظر پر تبصرہ کرتے ہوئے عمر عبداللہ نے سیکورٹی میں خامیوں پر سوال اٹھایا۔ انہوں نے کہا کہ کیا ہم نے پہلے یونیورسٹیوں کے پروفیسروں کو اس طرح کے معاملات میں ملوث نہیں دیکھا؟ کس نے کہا کہ تعلیم یافتہ لوگ ایسے کاموں میں شریک نہیں ہوتے؟ وہ بھی ہوتے ہیں۔ مجھے یہ جان کر حیرت ہوئی کہ جب ان لوگوں کو نوکری سے برخاست کیا گیا تو اس کے بعد کیا تحقیقات ہوئیں؟ مقدمہ کیوں نہیں چلایا گیا؟ ہم صرف مرکزی حکومت کی مدد کر سکتے ہیں تاکہ حالات معمول پر رہیں، اور ہم یہی کر رہے ہیں۔
ہندوستھان سماچار
---------------
ہندوستان سماچار / محمد اصغر