سپریم کورٹ نے بہار کے چیف سکریٹری کو آوارہ کتے معاملہ کی سماعت سے استثنیٰ دینے سے انکار کردیا۔
نئی دہلی، 30 اکتوبر (ہ س)۔ بہار کے چیف سکریٹری کو آوارہ کتے کے معاملے میں 3 نومبر کو عدالت میں حاضری سے استثنیٰ دینے سے سپریم کورٹ نے انکار کر دیا ہے۔ جسٹس وکرم ناتھ کی سربراہی والی بنچ نے کہا کہ الیکشن کمیشن بہار میں انتخابات کرانے کا ذمہ دار ہے ا
کتا


نئی دہلی، 30 اکتوبر (ہ س)۔ بہار کے چیف سکریٹری کو آوارہ کتے کے معاملے میں 3 نومبر کو عدالت میں حاضری سے استثنیٰ دینے سے سپریم کورٹ نے انکار کر دیا ہے۔ جسٹس وکرم ناتھ کی سربراہی والی بنچ نے کہا کہ الیکشن کمیشن بہار میں انتخابات کرانے کا ذمہ دار ہے اور ان کا انعقاد کرے گا۔

درحقیقت، بہار حکومت نے ایک عرضی دائر کی تھی جس میں درخواست کی گئی تھی کہ بہار میں آئندہ اسمبلی انتخابات کی وجہ سے بہار کے چیف سکریٹری کو 3 نومبر کو عدالت میں ذاتی حاضری سے استثنیٰ دیا جائے۔ بہار میں اسمبلی انتخابات ہونے والے ہیں۔ ووٹنگ 6 اور 11 نومبر کو ہوگی اور ووٹوں کی گنتی 14 نومبر کو ہوگی۔

27 اکتوبر کو سپریم کورٹ نے عدالتی احکامات کی تعمیل سے متعلق حلف نامہ داخل نہ کرنے پر ریاستی حکومتوں کی سرزنش کی اور مغربی بنگال، دہلی اور تلنگانہ کے علاوہ تمام ریاستوں کے چیف سکریٹریز کو طلب کیا۔ جسٹس وکرم ناتھ کی سربراہی والی بنچ نے تمام ریاستوں کے چیف سکریٹریز کو 3 نومبر کو پیش ہونے کا حکم دیا تھا۔ 22 اگست کو سپریم کورٹ کی تین ججوں کی بنچ نے آوارہ کتوں کے معاملے پر دو ججوں کی بنچ کے حکم میں ردوبدل کرتے ہوئے کہا تھا کہ دہلی میں آوارہ کتوں کو شیلٹر ہومز سے تب ہی چھوڑا جائے گا جب ان کی ویکسینیشن ہو جائے گی۔ جسٹس وکرم ناتھ کی سربراہی والی بنچ نے کہا کہ پناہ گاہوں سے آوارہ کتوں کو چھوڑنے پر پابندی اس تبدیلی کے ساتھ ختم کی جا رہی ہے۔

سپریم کورٹ نے واضح کیا کہ جارحانہ مزاج اور ریبیز والے کتوں کو پناہ گاہوں سے نہیں چھوڑا جائے گا۔ عدالت نے کہا کہ آوارہ کتوں کو سڑکوں پر نہیں کھلایا جا سکتا۔ میونسپل کارپوریشن آوارہ کتوں کو کھلانے کے لیے جگہ کا تعین کرے۔ عدالت نے کہا کہ وہ اس معاملے کی تفصیل سے سماعت کرے گی اور ملک گیر پالیسی بنائے گی۔

---------------

ہندوستان سماچار / عبدالسلام صدیقی


 rajesh pande