ملک بھر کے جی اے ٹی سی مراکز پر 18 قسم کے تولنے اور ماپنے والے آلات کا تجربہ کیا جائے گا، حکومت نے رولس میں ترمیم کی۔
نئی دہلی، 30 اکتوبر (ہ س)۔ مرکزی حکومت نے ملک میں وزن اور پیمائش کے آلات کے جانچ کے نظام کو زیادہ شفاف، درست اور صارف دوست بنانے کے لیے لیگل میٹرولوجی (گورنمنٹ سے منظور شدہ ٹیسٹنگ سینٹرز) رولس، 2013 میں ترمیم کی ہے۔ اب، 18 قسم کے آلات، جیسے پانی کے
ناپ


نئی دہلی، 30 اکتوبر (ہ س)۔ مرکزی حکومت نے ملک میں وزن اور پیمائش کے آلات کے جانچ کے نظام کو زیادہ شفاف، درست اور صارف دوست بنانے کے لیے لیگل میٹرولوجی (گورنمنٹ سے منظور شدہ ٹیسٹنگ سینٹرز) رولس، 2013 میں ترمیم کی ہے۔ اب، 18 قسم کے آلات، جیسے پانی کے میٹر، توانائی کے میٹر، گیس میٹر، نمی کے میٹر، اسپیڈ میٹر، اور تھرمامیٹر، کو حکومت کے منظور شدہ ٹیسٹنگ سینٹرز (جی اے ٹی سی) میں ٹیسٹ کیا جائے گا۔

صارفین کے امور، خوراک اور عوامی تقسیم کی مرکزی وزارت کے مطابق، نظر ثانی شدہ قواعد تصدیقی عمل کو آسان، متحد اور جدید بناتے ہیں۔ پرائیویٹ لیبارٹریوں اور صنعتوں کو اب حکومت سے منظور شدہ ٹیسٹنگ سینٹرز (جی اے ٹی سی) کے طور پر تسلیم کیا جا سکتا ہے، جس سے جانچ کی صلاحیت میں اضافہ ہو گا اور صنعتوں کو تیز تر خدمات فراہم ہوں گی۔

مرکزی صارفین کے امور کے وزیر پرہلاد جوشی نے کہا کہ یہ ترمیم ہندوستان کے وزن اور پیمائش کے نظام کو جدید اور سائنسی طور پر نافذ کرے گی۔ اس ترمیم کے ساتھ، ہندوستان اب ایک بین الاقوامی او آئی ایم ایل سرٹیفیکیشن اتھارٹی کے طور پر کام کرے گا، جس سے ہندوستانی صنعت کاروں کو ملک کے اندر اپنے آلات کے لیے عالمی سطح پر تسلیم شدہ سرٹیفیکیشن حاصل کرنے کی اجازت ملے گی۔

محکمے نے کہا کہ قواعد میں درخواست کا نیا فارمیٹ، یکساں تصدیقی فیس، اور جی اے ٹی سی کے دائرہ اختیار سے متعلق واضح رہنما خطوط شامل ہیں۔ اس عمل کو مزید شفاف اور بروقت بناتے ہوئے اب درخواستیں ڈیجیٹل طور پر محکمہ کے جوائنٹ سیکرٹری کو جمع کرائی جا سکتی ہیں۔

اس اقدام سے اتمنیر بھر بھارت ابھیان کو تقویت ملے گی اور پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ (پی پی پی) ماڈل کے تحت ملک میں ٹیسٹنگ نیٹ ورک کو وسعت ملے گی۔ نیشنل ٹیسٹنگ ہاؤسز (این ٹی ایچ) اور علاقائی حوالہ معیاری لیبارٹریز (آر آر ایس ایل) کو بھی جی اے ٹی سی کا درجہ دیا گیا ہے تاکہ ہر ریاست میں ٹیسٹنگ دستیاب ہو سکے۔

---------------

ہندوستان سماچار / عبدالسلام صدیقی


 rajesh pande