اسلحہ، ظلم، تلخی، غلط حکمرانی اور بدعنوانی آر جے ڈی-کانگریس اتحاد کی خصوصیات : مودی
پٹنہ، 30 اکتوبر (ہ س)۔ بہار میں مظفرپور ضلع کے موتی پور میں جمعرات کے رو ز انتخابی ریلی میں وزیر اعظم نریندر مودی نے آر جے ڈی-کانگریس اتحاد پر سخت حملہ کرتے ہوئے کہا کہ ان کی شناخت پانچ الفاظ سے کی جا سکتی ہے: بندوق، ظلم، تلخی، غلط حکمرانی، اور بد
اسلحہ، ظلم، تلخی، غلط حکمرانی اور بدعنوانی آر جے ڈی-کانگریس اتحاد کی خصوصیات : مودی


پٹنہ، 30 اکتوبر (ہ س)۔ بہار میں مظفرپور ضلع کے موتی پور میں جمعرات کے رو ز انتخابی ریلی میں وزیر اعظم نریندر مودی نے آر جے ڈی-کانگریس اتحاد پر سخت حملہ کرتے ہوئے کہا کہ ان کی شناخت پانچ الفاظ سے کی جا سکتی ہے: بندوق، ظلم، تلخی، غلط حکمرانی، اور بدعنوانی۔ مودی نے کہا کہ جہاں بندوق کا استعمال ہو وہاں قانون قائم نہیں رہ سکتا۔ جہاں ظلم کا راج ہوتا ہے وہاں عوام کا اعتماد ٹوٹ جاتا ہے۔ عظیم اتحاد پر بہار کو انتشار اور بدعنوانی کے راستے پر لے جانے کا الزام لگاتے ہوئے انہوں نے کہا کہ عوام اب سب کچھ سمجھ چکے ہیں اور انہیں ترقی کی راہ سے کوئی نہیں ہٹا سکتا۔

وزیر اعظم نریندر مودی نے کہا، کانگریس اور آر جے ڈی کے لوگ چھٹھی میا کی توہین کر رہے ہیں، کیا کوئی ووٹ حاصل کرنے کے لیے چھٹی میا کی توہین کر سکتا ہے؟ کیا بہار،کیا ہندوستان،کیا میری مائیں جو نرجلاورت رکھتی ہیں،وہ اسے برداشت کر سکیں گی؟

انہوں نے کہا کہ چھٹھ کا تہوار ملک اور دنیا بھر میں منایا جاتا ہے۔ اس کے گانے سن کر ہم جذباتی ہو جاتے ہیں۔ حکومت چھٹھ کو یونیسکو کی فہرست میں شامل کرانے کی کوشش کر رہی ہے۔ چھٹھ کے گانوں کے ذریعے اقدار کو فروغ دینے کا عمل ایک قومی ثقافتی روایت ہے۔ اسے ملک گیر پلیٹ فارم دینے کے لیے مختلف زبانوں میں چھٹھ گیت کے مقابلے منعقد کیے جائیں گے۔ یہ تمام زبانوں کے لوگوں کو مواقع فراہم کرے گا۔ عوام اپنے پسندیدہ گانوں کا انتخاب کریں گے۔ مقبول ترین گانوں کے گلوکاروں اور لکھنے والوں کو آئندہ سال چھٹھ سے پہلے اعزاز سے نوازا جائے گا۔

آر جے ڈی-کانگریس اتحاد اور لالو یادو کے دور حکومت کا ذکر کرتے ہوئے وزیر اعظم نے کہا کہ جنگل راج کے دوران کاروں کے شوروم بند کر دیے گئے تھے کیونکہ آر جے ڈی لیڈران اپنے ٹولیوں کے ساتھ مل کر شو روم کو لوٹ لیتے تھے۔ اگر کوئی نئی کار خریدتا ہے تو آر جے ڈی کے غنڈے ان کا پیچھا کرتے ہیں۔ایسے حالات میں سرمایہ کار یہاں سے چلے گئے۔ جب وہ دن یاد کرتے ہیں تو لگتا تھا کہ کتنا خوفناک دن تھا۔

انہوں نے کہا کہ گولو اغوا کے واقعہ کو وہ کبھی نہیں بھول سکتے۔ اسی شہر میں 2001 میں جرائم پیشہ افراد نے اسکول جانے والے ایک بچے کو اغوا کر کے اس کے بدلے بہت زیادہ رقم کا مطالبہ کیا۔نہیں دینے پر آر جے ڈی کے لوگوں نے چھوٹے گولو کو ٹکڑے ٹکڑے کر دیا۔ اغوا اور قتل آر جے ڈی کے دور حکومت میں ہوئے ہیں۔ ان کے عزائم ان کی تازہ ترین مہم سے عیاں ہیں اور ان کے خطرناک نعروں سے پتہ چلتا ہے کہ انتخابی میدان میں جس طرح کے گانے بجائے جا رہے ہیں۔ ہم ہاتھ جوڑ کر گانے لا رہے ہیں، جب کہ ان کے نعروں میں پستول اور اسلحہ شامل ہیں۔

وزیر اعظم نریندر مودی نے کہا کہ جب اچھی حکمرانی ہوتی ہے تو سب خوشحال ہوتے ہیں۔ جنگل راج میں دم گھٹتا ہے۔ آج پورا بہار جی ایس ٹی بچت تہوار منا رہا ہے۔ کچھ نئی بائک، اسکوٹر اور گاڑی خرید رہے ہیں۔ اس اعداد و شمار کو یاد رکھیں: پچھلے سال اکتوبر-ستمبر میں بہار میں 50,000 موٹر سائیکلیں فروخت ہوئی تھیں، جب کہ اس سال انہی مہینوں میں 150,000 فروخت ہوئی ہیں۔ بہار میں تین گنا زیادہ خریداری ہوئی ہے۔ نئی بائک اور ہزاروں پے کی بچت ہوئی ہے۔ آج مکھانا پوری دنیا میںجارہا ہے، فوڈ پروسیسنگ، آئی ٹی پارک، لیدر کلسٹر، یہ سب ہمارے بہار کی پہچان بن رہے ہیں۔ کبھی بہار اپنی ضرورت کے لیے مچھلی خریدتاتھا، آج وہ اسے دوسری ریاستوں میں بھیج کر پیسہ کما رہا ہے۔ یہ خود انحصاری کی ایک مثال ہے۔ این ڈی اے کی قرارداد بہار میں آمدنی، دوا، تعلیم اور آبپاشی فراہم کرنا ہے۔ بہار کا بیٹا ہجرت نہیں کرے گا، یہیں کام کرے گا۔

انہوں نے اعتماد کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ بہار میں ایک بار پھر این ڈی اے کی اتحادی حکومت بنے گی۔ وزیر اعظم مودی نے کہا کہ میں جب بھی مظفر پور آتا ہوں، سب سے پہلی چیز جو میری توجہ حاصل کرتی ہے وہ اس کی مٹھاس ہے۔ یہاں کی لیچیاں جتنی میٹھی ہیں، آپ کی بات بھی اتنی ہی میٹھی ہے۔

ہندوستھان سماچار

ہندوستان سماچار / Mohammad Afzal Hassan


 rajesh pande