کنجھاولہ ہٹ اینڈ رن کیس میں متاثرہ کو 36.69 لاکھ روپے کا معاوضہ ادا کرنے کا حکم
نئی دہلی، 30 اکتوبر (ہ س)۔ دہلی کی روہنی کورٹ کے موٹر ایکسیڈنٹ کلیمز ٹریبونل نے کنجھاولہ ہٹ اینڈ رن کیس کی متاثرہ انجلی سنگھ کے خاندان کو 36.69 لاکھ روپے کا معاوضہ دینے کا حکم دیا ہے۔ عدالت نے کہا کہ شواہد کے مطابق حادثے کی ذمہ دار ڈرائیور کی غفلت
کنجھاولہ


نئی دہلی، 30 اکتوبر (ہ س)۔ دہلی کی روہنی کورٹ کے موٹر ایکسیڈنٹ کلیمز ٹریبونل نے کنجھاولہ ہٹ اینڈ رن کیس کی متاثرہ انجلی سنگھ کے خاندان کو 36.69 لاکھ روپے کا معاوضہ دینے کا حکم دیا ہے۔ عدالت نے کہا کہ شواہد کے مطابق حادثے کی ذمہ دار ڈرائیور کی غفلت ہے۔

عدالت نے کہا کہ ڈرائیور امیت کھنہ کے پاس درست ڈرائیونگ لائسنس نہیں تھا اور وہ ڈرائیونگ کے دوران نشے میں تھا۔ گاڑی کا مالک لوکیش شرما بھی اس حادثے کا ذمہ دار ہے۔ عدالت نے گاڑی کی انشورنس کمپنی بجاج الیانز جنرل انشورنس لمیٹڈ کو معاوضے کی رقم ایک ماہ کے اندر جمع کرنے کی ہدایت کی۔

27 جولائی 2023 کو عدالت نے چار ملزمان امیت کھنہ، منوج متل، متھن اور کرشنا کے خلاف تعزیرات ہند کی دفعہ 302، 120 بی، 201، 212 اور دیگر دفعات کے تحت اور تین ملزمان دیپک کھنہ، انکش کے خلاف -، 120، 201، 212 تعزیرات ہند کی 182، 34، اور 120B کے تحت فرد جرم عائد کرنے کا حکم دیا۔ دہلی پولیس نے 1 اپریل 2023 کو اس کیس میں چارج شیٹ داخل کی تھی۔ 800 صفحات پر مشتمل چارج شیٹ میں 120 گواہوں کے نام شامل تھے۔ انکش کھنہ ملزم امیت کھنہ کے بھائی ہیں۔ آشوتوش بھاردواج اس کار کا مالک ہے جس نے انجلی کو گھسیٹ کر موت کے گھاٹ اتارا۔ آشوتوش پر دوسرے ملزمین کو بچانے کی کوشش کرنے کا الزام ہے۔ کیس کا ساتواں ملزم انکش کھنہ ایک اور ملزم امیت کھنہ کا بھائی ہے۔ پولیس کے مطابق پوچھ گچھ کے دوران انکشاف ہوا کہ امیت کار چلا رہا تھا اور اس کے پاس ڈرائیونگ لائسنس نہیں تھا۔ ایف آئی آر کے مطابق، دیپک نے ابتدائی طور پر پولیس کو بتایا کہ وہ گاڑی چلا رہا تھا، اور منوج متل اس کے پاس بیٹھا تھا۔ امیت، کرشنا اور متھن پچھلی سیٹ پر بیٹھے تھے۔ 2 جنوری 2023 کو پولیس نے اس معاملے میں ملزم منوج متل، دیپک کھنہ، امیت کھنہ، کرشنا اور متھن کو گرفتار کیا۔ ان پر الزام ہے کہ انہوں نے اسکوٹر پر سوار ایک نوجوان خاتون کو اپنی کار سے ٹکر ماری اور پھر اسے 13 کلومیٹر تک گھسیٹ کر لے گئے، اس دوران خاتون کار میں پھنسی رہی۔ اُس کی تمام ہڈیاں بکھر گئی تھیں، اور اُسکے کپڑے کا ایک ٹکڑا بھی نہیں بچا تھا۔ اس کی دونوں ٹانگیں، سر اور جسم کے دیگر حصے بری طرح کچلے گئے۔

---------------

ہندوستان سماچار / عبدالسلام صدیقی


 rajesh pande