
۔ہائی کورٹ نے 5 نومبر کو بنگلورو میں امن اجلاس منعقد کرنے کی ہدایت دی
کلبرگی، 30 اکتوبر (ہ س)۔ کرناٹک ہائی کورٹ نے جمعرات کو کرناٹک کے چتپور میں راشٹریہ سویم سیوک سنگھ کے پتھ سنچلن کے سلسلے میں اہم ہدایات جاری کیں۔ عدالت نے 5 نومبر کو بنگلورو میں امن میٹنگ منعقد کرنے کا حکم دیتے ہوئے اس معاملے کی سماعت 7 نومبر تک ملتوی کر دی۔ عدالت کے حکم کے بعد 2 نومبر کو ہونے والا پتھ سنچلن دوبارہ ملتوی کر دیا گیا ہے۔
دراصل ، آر ایس ایس نے 2 نومبر کو چتپور میں پتھ سنچلن نکالنے کی اجازت کے لیے درخواست دی تھی۔ تاہم اسی دن، پانچ دیگر تنظیموں نے بھی اسی طرح کی تقریب منعقد کرنے کی اجازت کی درخواست کی۔ مقامی انتظامیہ نے اجازت دینے سے انکار کر دیا، جس کے بعد تمام تنظیموں نے ہائی کورٹ سے رجوع کیا۔
ان تمام درخواستوں کی ابتدائی سماعت کے بعد ہائی کورٹ کے جسٹس ایم جی ایس کمل کی سنگل بنچ نے ضلع انتظامیہ کو ہدایت کی کہ وہ 28 اکتوبر کو تمام تنظیموں کے نمائندوں کے ساتھ امن اجلاس منعقد کرکے رپورٹ پیش کرے۔ تاہم یہ امن اجلاس کسی اتفاق رائے تک پہنچنے میں ناکام رہا۔ عدالت نے آج ایک اور موقع دیا ہے۔
عدالت نے 5 نومبر کو شام 4 بجے بنگلورو میں ایڈوکیٹ جنرل (اے جی ) کے دفتر میں امن اجلاس منعقد کرنے کا حکم دیا جس میں تمام درخواست گزار اور ایڈوکیٹ جنرل ششی کرن شیٹی شرکت کرنے کے لئے کہا ہے۔ عدالت نے ہدایت دی کہ ہر تنظیم کے صرف تین نمائندوں کو اجلاس میں شرکت کی اجازت ہوگی۔ عدالت نے اس معاملے کی سماعت 7 نومبر کو مقرر کی ہے۔
عدالت نے درخواست گزاروں کو ہدایت دی کہ وہ ضلع انتظامیہ کے فیصلے پر تعاون کریں۔ اس کے بعد اے جی ششی کرن شیٹی نے عدالت کی ہدایت کا خیرمقدم کیا اور کہا کہ وہ امن میٹنگ کو کامیاب بنانے کے لیے مکمل تعاون فراہم کریں گے۔ ہائی کورٹ کے اس حکم کے بعد آر ایس ایس کا 2 نومبر کو ہونے والا پتھ سنچلنملتوی کر دیا گیا ہے۔
ہندوستھان سماچار
ہندوستان سماچار / محمد شہزاد