نتیش کمار نے 20 سال کے سفر کو شیئر کرتے ہوئے کہا ۔ ہم لوگ ہی کام کریں گے، ہم لوگ جو کہتے ہیں، اسے پورا کرتے ہیں
نتیش کمار نے 20 سال کے سفر کو شیئر کرتے ہوئے کہا ۔ ہم لوگ ہی کام کریں گے، ہم لوگ جو کہتے ہیں، اسے پورا کرتے ہیںپٹنہ، 30 اکتوبر (ہ س)۔ وزیر اعلیٰ نتیش کمار نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر آج ریاست کے 20 سال کے ترقیاتی سفر کو شیئر کیا۔ انہوں نے ای
نتیش کمار نے 20 سال کے سفر کو شیئر کرتے ہوئے کہا ۔ہم لوگ ہی کام کریں گے، ہم لوگ جو کہتےہیں ، اسے مکمل کرتے ہیں


نتیش کمار نے 20 سال کے سفر کو شیئر کرتے ہوئے کہا ۔ ہم لوگ ہی کام کریں گے، ہم لوگ جو کہتے ہیں، اسے پورا کرتے ہیںپٹنہ، 30 اکتوبر (ہ س)۔ وزیر اعلیٰ نتیش کمار نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر آج ریاست کے 20 سال کے ترقیاتی سفر کو شیئر کیا۔ انہوں نے ایکس پر لکھا کہ ہماری حکومت نے آپ کے لیے جو کام کیا ہے، اسے یاد رکھیں۔ ہم مستقبل میں بھی کام کرتے رہیں گے۔ ہم لوگ جو کہیں گے، اسے پورا کریں گے۔‘‘ سال 2005 سے پہلے کے وہ دن یاد ہیں جب خستہ حال سڑکیں بہار کی پہچان بن گئی تھیں۔ لوگوں کو ریاست کے کسی بھی حصے میں جانے سے پہلے سوچنا پڑتا تھا۔ یہاں تک کہ مختصر سفر میں کئی گھنٹے لگتے تھے۔ سڑکوں پر ہچکولے کھاتی گاڑیاں اور من میں خوف لے کر لوگ سفر کرنے پر مجبور تھے۔ نتیش نے کہا کہ یہ طے کرنا مشکل ہے کہ سڑک میں گڑھا تھا یا گڑھے میں سڑک۔ اگر کسی گاؤں میں کوئی بیمار ہو جائے تو کئی لوگ علاج کے لیے اسپتال پہنچنے سے پہلے راستے میں ہی دم توڑ دیتے تھے۔ ندیوں، نالوں اور نہروں پر پل نہ ہونے کی وجہ سے ریاست کے کئی اضلاع جیسے سیتامڑھی اور شیوہر کا دارالحکومت پٹنہ سے رابطہ منقطع ہو گیا تھا۔ ندی نالوں اور نہروں پر پل نہ ہونے کی وجہ سے گاؤں اور قصبوں کے لوگ بارش کے پورے موسم میں پانی کی وجہ سے قیدی بن کر رہ جاتے تھے۔ بارش کے موسم میں طلباء مہینوں تک اسکول نہیں جا سکتا تھا۔ اس وقت میں مرکزی حکومت میں وزیر تھا۔ میں جب بھی بہار آتا اور اپنے علاقے کے لوگوں سے ملنے جاتاتو سڑکوں کی کمی کی وجہ سے مجھے کئی کلومیٹر پیدل جانا پڑتا تھا۔ یہ بھی سننے میں آتا ہے کہ ریاست میں پہلے اقتدار پر فائز رہنے والے کہتے تھے کہ اگر ریاست میں اچھی سڑکیں بنیں تو پولیس زیادہ تیزی سے گاؤں تک پہنچ جائے گی اور مجرم پکڑے جائیں گے۔ اس کا مطلب یہ تھا کہ وہ خود جرائم کی سرپرستی کر رہے ہیں۔نتیش نے کہا کہ 2005 سے پہلے ریاست میں بہت کم سڑکیں تھیں اور موجودہ سڑکوں کی حالت خراب تھی۔ سڑکوں کی دیکھ بھال کا کوئی مناسب نظام نہیں تھا۔ سڑکوں کی بحالی کے نام پر بد عنوانی عروج پر تھی۔ اسی دوران الکترا گھوٹالہ بھی سامنے آیا۔ 2005 سے پہلے گنگاندی پر صرف چار پل تھے، کوسی ندی پر دو، گنڈک ندی پر چاراور سون ندی پر دو، یہ سبھی 1990 سے بہت پہلے بنائے گئے تھے۔ 2005 سے پہلے پوری ریاست میں صرف 11 ریل اوور برج تھے، جس کی وجہ سے کئی مقامات پر گھنٹوں ٹریفک جام رہتا تھا۔ریاست کی دیہی بستیوں کو ہمہ موسمی رابطہ فراہم کرنے کا کوئی ٹھوس منصوبہ نہیں تھا۔ اس وقت کے وزیر اعظم اٹل بہاری واجپائی کی حکومت نے پردھان منتری گرام سڑک یوجنا کو نافذ کیا، جس کا مقصد 1000 یا اس سے زیادہ آبادی والی بستیوں کو جوڑنا تھا، لیکن اس وقت کی ریاستی حکومت نے اسے نظر انداز کر دیا۔ سڑکوں کے لیے زمین کا حصول نہیں کیا گیا، جس کے نتیجے میں اس اسکیم کا صرف جزوی نفاذ ہوا۔وزیر اعلیٰ نتیش کمار نے کہا کہ 2005 میں ان کی حکومت بننے کے بعد ریاست میں تقریباً 20 نئے بڑے پل بنائے گئے۔ ان میں گنگا ندی پر بھوجپور میں ویر کنور سنگھ پل، پٹنہ میں جے پی پل، مونگیر میں سری کرشنا سنگھ پل، چھ لین کا کچی درگاہ-راگھوپور پل پٹنہ کو راگھو پور دیارا سے جوڑنے والا پل، اونتھا-سمریادھام پل، اور برج کنور سنگھ میں دو اضافی لین شامل ہیں۔ گنگا ندی پر 10 نئے پلوں کی تعمیر کا کام جاری ہے۔ کوسی ندی پر کوسی مہاسیتو سمیت تین نئے پل بنائے گئے ہیں اور تین اضافی پلوں پر کام جاری ہے۔ گندک ندی پر چار نئے پل بنائے گئے ہیں، اور تین پر کام جاری ہے۔ سون ندی پر چار نئے پل بنائے گئے ہیں اور اس وقت دو نئے پلوں پر کام جاری ہے۔ اس طرح اس وقت ریاست میں مختلف ندیوں پر 18 نئے پل بنائے جا رہے ہیں جو جلد ہی مکمل ہو جائیں گے۔ نتیش کمار نے کہا کہ وزیر اعلیٰ برج کنسٹرکشن اسکیم 08-2007 میں ریاست کی چھوٹی ندیوں اور نہروں پر پل بنانے کے لیے شروع کی گئی تھی۔ اس اسکیم کے تحت اب تک 6000 سے زیادہ پل تعمیر کیے جا چکے ہیں۔ اس اسکیم کے تحت 2024 کے بعد 649 نئے پلوں کی تعمیر کی منظوری دی گئی ہے۔ کئی پرانے پلوں کو 4 لین سے 6 لین والے پلوں میں تبدیل کیا جا رہا ہے۔ ریاست میں ریلوے اوور برجوں کی تعداد اب 11 سے بڑھ کر 87 ہو گئی ہے اور 40 سے زیادہ نئے ریلوے اوور برج بنائے جا رہے ہیں۔وزیر اعلیٰ نتیش کمار نے کہا کہ ریاست میں ٹریفک کی سہولت کے لیے کئی بائی پاس سڑکیں بنائی جا رہی ہیں۔ اس کے علاوہ بستیوں اور بستیوں کو کنیکٹیویٹی فراہم کرنے کے لیے ریاستی فنڈز سے وزیر اعلیٰ دیہی روڈ اسکیم نافذ کی گئی ہے، جس کے تحت 118,005 کلومیٹر سڑکیں تعمیر کی گئی ہیں۔ باقی بستیوں اور ٹولوں کو جلد از جلد پکی سڑکوں سے جوڑ دیا جائے گا۔ہندوستھان سماچار

ہندوستان سماچار / Mohammad Afzal Hassan


 rajesh pande