
جموں, 29 اکتوبر (ہ س)۔
لداخ میں 24 ستمبر کو پیش آئے پُرتشدد واقعات کی تحقیقات کے لیے تشکیل دی گئی عدالتی کمیشن میں ایک لداخی افسر کو شامل کر لیا گیا ہے، جس سے مقامی نمائندگی کو یقینی بناتے ہوئے تحقیقات کے عمل کو مزید مؤثر اور شفاف بنانے کی کوشش کی گئی ہے۔
وزارتِ داخلہ کے محکمہ امورِ جموں، کشمیر و لداخ کی جانب سے جاری تازہ حکم نامے کے مطابق، کمیشن کی تشکیل میں ترمیم کرتے ہوئے رگزن سپالگون، ایڈیشنل سکریٹری کو ڈاکٹر جسٹس بی ایس چوہان (سابق جج، سپریم کورٹ آف انڈیا) کی معاونت کے لیے جوائنٹ سکریٹری کے طور پر نامزد کیا گیا ہے۔
یہ فیصلہ لیہہ اپیکس باڈی کے اس دیرینہ مطالبے کے تناظر میں کیا گیا ہے، جس میں کمیشن میں مقامی رکن کی شمولیت پر زور دیا گیا تھا تاکہ تحقیقات منصفانہ اور جامع انداز میں مکمل کی جا سکیں۔
لیہہ خودمختار پہاڑی ترقیاتی کونسل نے اپنے بیان میں کہا کہ مرکز کی جانب سے جاری یہ ترمیم لداخ انتظامیہ اور عدالتی کمیشن کے درمیان رابطے اور تعاون کو مزید مضبوط بنائے گی۔
واضح رہے کہ 18 اکتوبر کو ایل اے بی اور کرگل ڈیموکریٹک الائنس نے مرکز کی جانب سے عدالتی تحقیقات کے اعلان کا خیرمقدم کرتے ہوئے یہ مطالبہ کیا تھا کہ کمیشن میں لداخ کے نمائندے کو شامل کیا جائے، تاکہ 24 ستمبر کے واقعات کی غیرجانبدارانہ اور تفصیلی چھان بین ممکن بن سکے۔
ہندوستھان سماچار
---------------
ہندوستان سماچار / محمد اصغر