
نئی دہلی، 29 اکتوبر (ہ س)۔ دہلی ہائی کورٹ نے فلم دی تاج اسٹوری کی ریلیز کو چیلنج کرنے والی عرضی پر جلد سماعت کرنے سے انکار کر دیا ہے۔ چیف جسٹس ڈی کے اپادھیائے کی سربراہی والی بنچ نے کہا کہ معاملے کی سماعت عام فہرست کے مطابق کی جائے گی۔
فلم ’’دی تاج اسٹوری‘‘ 31 اکتوبر کو ریلیز ہونے والی ہے۔ درخواست شکیل عباس نے دائر کی تھی۔ درخواست گزار کی جانب سے وکیل شکیل شیخ نے فلم کو دیے گئے سنسر بورڈ کے سرٹیفکیٹ پر نظرثانی کی درخواست کی۔ درخواست میں کہا گیا ہے کہ فلم دکھانے سے پہلے لازمی تردید ظاہر کی جائے۔ درخواست میں یہ بھی مطالبہ کیا گیا ہے کہ ڈسکلیمر میں یہ بتایا جائے کہ فلم تاریخ کا سچا اکاؤنٹ ہونے کا دعویٰ نہیں کرتی۔
درخواست میں کہا گیا ہے کہ اس فلم کی ریلیز سے فرقہ وارانہ ماحول کو نقصان پہنچ سکتا ہے۔ اس میں کہا گیا ہے کہ تمام ایجنسیوں کو ہدایت کی جانی چاہیے کہ وہ اس بات کو یقینی بنائیں کہ فلم کی ریلیز سے کوئی فرقہ وارانہ فساد نہ ہو۔ درخواست میں کہا گیا ہے کہ فلم میں جھوٹے حقائق ہیں اور یہ ایک مخصوص پروپیگنڈے پر مبنی ہے۔ اس فلم کے ذریعے سیاسی فائدہ حاصل کرنے اور فرقہ وارانہ ماحول کو نقصان پہنچانے کی کوشش کی جا رہی ہے۔
فلم کا ٹریلر 16 اکتوبر کو ریلیز کیا گیا تھا۔ ٹریلر میں بھگوان شیو کو تاج محل کے گنبد سے نکلتے ہوئے دکھایا گیا ہے۔ درخواست میں الزام لگایا گیا ہے کہ ٹریلر یہ بتانے کی کوشش کرتا ہے کہ تاج محل اصل میں ایک مندر تھا۔ یہ تاریخی حقائق کو مسخ کرنا ہے۔ فلم میں اداکار پریش راول مرکزی کردار ادا کر رہے ہیں۔
---------------
ہندوستان سماچار / عبدالسلام صدیقی