
دربھنگہ، 29 اکتوبر (ہ س)۔بہار کے انتخابات کے درمیان بدھ کے روز مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ نے علی نگر اسمبلی کی تاریخی زمین پر گرجتے ہوئے پورے متھیلا میں سیاسی جوش و خروش کو متاثر کیا۔ ایک بہت بڑے ہجوم سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے واضح طور پر کہا، یہ انتخاب صرف حکومت بدلنے کے لیے نہیں ہے، بلکہ متھیلا کی ثقافت، شناخت اور حب الوطنی کے تحفظ کے لیے ہے۔پنڈال میں جے شری رام اور بھارت ماتا کی جئے کے نعروں کے درمیان شاہ نے متھیلا اور ماں سیتا کو خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے اپنی تقریر کا آغاز کیا۔ انہوں نے کہا، میں ماں سیتا کی مقدس سرزمین پر آیا ہوں۔ یہ سرزمین قربانی، وقار اور ثقافت کی علامت ہے۔ اب اس سرزمین سے ایک نیا سیاسی کلچر جنم لے گا، جو وفاداری، خدمت اور سچائی پر مبنی ہے۔امت شاہ نے اسٹیج سے بی جے پی امیدوار میتھلی ٹھاکر کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ بی جے پی نے اقربا پروری کے پدرانہ نظام کو توڑا ہے اور متھیلا کی بیٹی کو عوام کی نمائندگی کا موقع دیا ہے۔ 25 سالہ میتھلی ٹھاکر کو ٹکٹ دے کر بی جے پی نے ثابت کر دیا ہے کہ اب سیاست میں خاندان کی نہیں اہلیت اور وفاداری غالب آئے گی۔ کیا لالو پرساد یادو یا کانگریس یہ حاصل کر سکتے ہیں؟ انہوں نے کہا کہ متھیلا کی بیٹی سیاست میں ایک نئے دور کا آغاز کرے گی۔ شاہ نے مزید کہا کہ متھلی ٹھاکر متھیلا کی ثقافت اور عقیدے کی ایک طاقتور آواز ہے۔ انہوں نے مزید کہا، ’’جب میتھلی ٹھاکر اسمبلی میں بولیں گے تو یہ صرف ایک نمائندے کی آواز نہیں ہوگی، بلکہ پوری متھیلا کی آواز ہوگی۔‘‘وزیر اعظم نریندر مودی کی ترقیاتی پالیسیوں کا ذکر کرتے ہوئے وزیر داخلہ نے کہا کہ این ڈی اے حکومت نے متھیلا کے احترام اور ترقی دونوں کے لیے بے مثال کام کیا ہے۔ دربھنگہ میں ایمس کی تعمیر مودی کے عزم کا ثبوت ہے۔ ہم لوگوں نے آئین میں متھیلا کی شناخت کو تسلیم کیا- میتھلی زبان کو آٹھویں شیڈول میں شامل کیا گیا، اور کرپوری ٹھاکر کے نظریات کو بھارت رتن سے نوازا گیا۔ شاہ نے کہا کہ یہ ڈبل انجن والی حکومت ہے جس نے غریبوں کو مفت راشن، رہائش اور بیت الخلاء جیسے فوائد فراہم کیے ہیں۔امت شاہ نے مذہبی سیاحت کے میدان میں متھیلا کے لیے ایک بڑا وعدہ کیا۔ انہوں نے کہا، اب’سیتا سرکٹ‘ اسکیم کے تحت مرکزی حکومت دربھنگہ، سیتامڑھی، جنک پور، اور علی نگر کو مذہبی سیاحتی سرکٹ سے جوڑے گی۔ سیتا ماتا مندر کی تزئین و آرائش کی جائے گی، اور متھیلا کو عالمی سیاحت کے نقشے پر رکھا جائے گا۔امت شاہ نے عظیم اتحاد پر نشانہ لگاتے ہوئے کہا، لالو-رابڑی کے دور میں بہار جرائم، بدعنوانی اور ذات پرستی کا گڑھ بن گیا تھا۔ آج مودی کی قیادت میں بہار ترقی اور سلامتی کی نئی مثال قائم کر رہا ہے۔ انہوں نے اپوزیشن جماعتوں پر طنزیہ انداز میں تنقید کرتے ہوئے کہا کہ ’’عظیم اتحاد کا منشور بیان بازی کا مجموعہ ہے، انہیں صرف اپنے خاندانوں کی فکر ہے، عوام کی نہیں۔‘‘علی نگر کی اس ریلی کو این ڈی اے کی اب تک کی سب سے بڑی ریلیوں میں سے ایک سمجھا جارہا ہے۔ ایک اندازے کے مطابق ایک لاکھ سے زیادہ لوگوں نے شرکت کی۔ دربھنگہ کے ایم پی ڈاکٹر گوپال جی ٹھاکر، سابق وزیر سنجے جھا، اور دیگر این ڈی اے لیڈران اسٹیج پر موجود تھے۔ شاہ نے عوام سے اپیل کرتے ہوئے کہا، یہ انتخاب صرف علی نگر سیٹ کے بارے میں نہیں ہے؛ یہ متھیلا کی شناخت کے بارے میں ہے۔ جب آپ میتھلی ٹھاکر کو ووٹ دیتے ہیں، تو یہ صرف ایک امیدوار کی جیت نہیں ہوگی؛ یہ متھیلا کی ثقافت اور بہار کی عزت نفس کی جیت ہوگی۔ہندوستھان سماچار
ہندوستان سماچار / Mohammad Afzal Hassan