ہندوستان کی میزبانی میں شروع ہوا بحریہ کا ہند-بحرالکاہل کا علاقائی ڈائیلاگ
مستقبل کے سمندری چیلنجز کے حل تلاش کرنے کے لیے تین روزہ ڈائیلاگ نئی دہلی، 28 اکتوبر (ہ س):۔ ہندوستانی بحریہ کی میزبانی میں ہند-بحرالکاہل علاقائی ڈائیلاگ (آئی پی آر ڈی) منگل کو مانیک شا سینٹر میں شروع ہوا اور 30 اکتوبر تک جاری رہے گا۔ نیشنل میری
ہندوستان کی میزبانی میںشروع ہوا بحریہ کا ہند-بحرالکاہل کا علاقائی ڈائیلاگ


مستقبل کے سمندری چیلنجز کے حل تلاش کرنے کے لیے تین روزہ ڈائیلاگ

نئی دہلی، 28 اکتوبر (ہ س):۔

ہندوستانی بحریہ کی میزبانی میں ہند-بحرالکاہل علاقائی ڈائیلاگ (آئی پی آر ڈی) منگل کو مانیک شا سینٹر میں شروع ہوا اور 30 اکتوبر تک جاری رہے گا۔ نیشنل میری ٹائم فاو¿نڈیشن (این ایم ایف) کے اشتراک سے منعقد ہونے والے اس بین الاقوامی تقریب میں ہندوستان اور بیرون ملک سے 42 مقررین کو اکٹھا کیا جائے گا۔ تین روزہ مذاکرات میں مستقبل کے سمندری چیلنجوں کے حل تلاش کیے جائیں گے۔

بحریہ کے مطابق، اس فلیگ شپ ایونٹ کا تھیم امریکی میری ٹائم سیکورٹی اور ترقی کو فروغ دینا: علاقائی صلاحیت کی تعمیر اور صلاحیت میں اضافہ ہے۔ یہ پروگرام انڈو پیسیفک اور اسٹریٹجک لیڈروں، پالیسی سازوں، سفارت کاروں اور سمندری ماہرین کو مربوط میری ٹائم ڈومین میں سیکورٹی اور ترقی کے مسائل کو حل کرنے کے لیے اکٹھا کرے گا۔ اپنے ساتویں ایڈیشن تک، آئی پی آر ڈی ہندوستانی بحریہ کی اعلیٰ ترین سطح کی بین الاقوامی کانفرنس بن گئی ہے، جو ہند-بحرالکاہل خطے کے سمندری وسعت میں امن، سلامتی، اور پائیدار ترقی کو فروغ دینے کے ہندوستان کے اسٹریٹجک وزن کے کلیدی اظہار کے طور پر کام کرتی ہے۔

یہ وزن پہلی بار وزیر اعظم نریندر مودی نے 2019 میں 14ویں مشرقی ایشیا چوٹی کانفرنس میں بیان کیا تھا۔

آئی پی آر ڈی کے موجودہ ایڈیشن کا مقصد سمندر پر مبنی، پائیدار حل پر ہندوستان کی میری ٹائم پالیسی پر زور دینا ہے۔ تین روزہ ڈائیلاگ میں چھ کاروباری سیشن ہوں گے جن میں مخصوص موضوعات پر بات کی جائے گی۔ پہلے دن افریقہ، انڈونیشیا اور بنگلہ دیش کے عالمی نقطہ نظر کو پیش کرتے ہوئے موسمیاتی تبدیلی کے حفاظتی مضمرات پر تبادلہ خیال کیا جائے گا۔ دوسرے دن افریقہ کی مربوط میری ٹائم حکمت عملی 2050، ہند-بحرالکاہل کے علاقائی تعاون، اور نیلی معیشت کو مضبوط بنانے پر توجہ مرکوز کی جائے گی، جس میں امریکہ، جنوبی افریقہ، کینیا، انڈونیشیا اور نیروبی کے ماہرین کی آرا پیش کی جائیں گی۔

بحریہ کے کپتان وویک مدھوال نے بتایا کہ کانفرنس کے تیسرے دن لچکدار بحری سپلائی چینز، بحرالکاہل کے جزائر کے کردار اور بنیادی ڈھانچے کی حفاظت کے لیے اختراعی نقطہ نظر پر بات چیت پر توجہ مرکوز کی جائے گی، جس میں فرانس، آسٹریلیا، سری لنکا اور ویت نام کے رہنما شریک ہوں گے۔ علاقائی گروپوں جیسے آئی او این ایس،آئی او آر اے،آئی او سی اور اے او آئی پی کے درمیان ہم آہنگی پر اسی دن ویژنری سیشنز بھی منعقد کیے جائیں گے۔ انہوں نے وضاحت کی کہ اس سال کے مکالمے میں موسمیاتی تبدیلیوں کی موافقت ،بحریہ رابطہ،سیکورٹی خطرات کے تئیں قانونی رد عمل ،کثیر علاقائی آپریشن اور دوسری استعمال ہونے والی بحری ٹکنالوجی جیسے اہم موضوعات خاص طور پر توجہ مرکوز کرنے کے ساتھ ہی ہند بحر الکال علاقے کی سب سے ضروری ترجیحات پر توجہ دینا ہے ۔

ہندوستھان سماچار

ہندوستان سماچار / عطاءاللہ


 rajesh pande