
نئی دہلی، 28 اکتوبر (ہ س)۔ وزیر اعظم نریندر مودی کی زیر صدارت مرکزی کابینہ نے منگل کو محکمہ کھاد کی اس تجویز کو منظوری دے دی، جس کے تحت ربیع سیزن 2025-26 کے لیے فاسفیٹک اور پوٹاسک کھادوں پر غذائیت پر مبنی سبسڈی کی شرحیں طے کی گئی ہیں۔
اطلاعات و نشریات کے وزیر اشونی ویشنو نے منگل کو نیشنل میڈیا سینٹر میں منعقدہ ایک پریس کانفرنس میں کہا کہ ربیع 2025-26 کے لیے تخمینی بجٹ کی ضرورت تقریباً 37,952.29 کروڑ روپے ہوگی، جو کہ خریف 2025 کے مقابلے میں تقریباً 736 کروڑ روپے زیادہ ہے۔
حکومت کے ذریعہ ڈائی امونیم فاسفیٹ (ڈی اے پی ) اور این پی کے ایس (نائٹروجن، فاسفورس، پوٹاش اور سلفر) گریڈ سمیت فاسفیٹک اور پوٹاسک کھادوں پر سبسڈی دی جائے گی ، تاکہ کسانوں کو یہ کھاد آسانی سے اورکفایتیقیمتوں پر دستیاب ہوسکے۔
انہوں نے کہا کہ اس فیصلے سے کسانوں کو کفایتی اور مناسب قیمت پر کھادوں کی دستیابی یقینی ہو گی۔ اس کے ساتھ ہی، بین الاقوامی مارکیٹ میں کھاد اور خام مال کی قیمتوں میں حالیہ رجحانات کے مطابق سبسڈی کو مناسب بنایا گیا ہے۔
قابل ذکر ہے کہ حکومت ڈی اے پی سمیت28 گریڈ کی فاسفیٹک اور پوٹاسک کھادیںکاشتکاروں کو سبسڈی والے نرخوں پر فراہم کرا رہی ہے۔ ان کھادوں پر سبسڈی این بی ایس اسکیم (1 اپریل 2010 سے مو¿ثر) کے تحت فراہم کی جاتی ہے۔کسان دوست نقطہ نظر کے تحت حکومت کسانوں کو مناسب قیمتوں پر کھاد فراہم کرنے کے لیے پرعزم ہے۔
یوریا، ڈی اے پی، ایم او پی اور سلفر جیسے ان -پُٹس کی بین الاقوامی قیمتوں میں حالیہ تبدیلیوں کے پیش نظر، حکومت نے ربیع 2025-26 کے لیے سبسڈی کی شرحوں کی منظوری دی ہے، جو یکم اکتوبر 2025 سے 31 مارچ 2026 تک نافذالعمل رہیں گی۔
سبسڈی کی رقم کھاد کمپنیوں کو منظور شدہ اور نوٹیفائیڈ نرخوں کے مطابق دی جائے گی تاکہ کسانوں کو مناسب نرخوں پر کھاد دستیاب ہو۔
ہندوستھان سماچار
ہندوستان سماچار / محمد شہزاد