
نئی دہلی، 27 اکتوبر (ہ س)۔ دہلی کی پٹیالہ ہاؤس کورٹ نے ایک پرائیویٹ کالج میں طالبات کے ساتھ جنسی زیادتی کے ملزم چیتنیانند سرسوتی کی درخواست ضمانت پر سماعت کرتے ہوئے دہلی پولیس کو تازہ اسٹیٹس رپورٹ پیش کرنے کی ہدایت دی۔ ایڈیشنل سیشن جج دیپتی دیویش نے ضمانت کی درخواست پر اگلی سماعت 7 نومبر کو کرنے کی ہدایت دی۔
پیر کو سماعت کے دوران، دہلی پولیس نے بتایا کہ 16 متاثرین میں سے 9 کی جانچ کی گئی تھی اور ان کے موبائل فون فارنسک جانچ کے لیے بھیجے گئے تھے۔ معاملے کے تفتیشی افسر نے بتایا کہ باقی متاثرین اس وقت دہلی سے باہر ہیں۔ اس کے بعد عدالت نے تفتیشی افسر کو تازہ اسٹیٹس رپورٹ داخل کرنے کی ہدایت کی۔
سماعت کے دوران، چیتنیانند سرسوتی کی نمائندگی کرنے والے وکیل اجے برمن نے کہا کہ ملزم کے خلاف کچھ نہیں ہے۔ دہلی پولیس نے جوابی کارروائی کرتے ہوئے کہا کہ ملزم نے فحش تصاویر اور تبصرے کیے ہیں اور یہ کہ اسکرین شاٹس دستیاب ہیں۔ اس معاملے میں تین خواتین سمیت پانچ افراد کو گرفتار کیا گیا ہے۔
چیتنیانند سرسوتی کو آگرہ میں گرفتار کیا گیا۔ اس پر معاشی طور پر کمزور طبقوں کی طالبات کے ساتھ جنسی زیادتی کا الزام ہے۔ سرسوتی کو کالج کے سی سی ٹی وی کیمروں تک رسائی حاصل تھی تاکہ وہ طلباء پر نظر رکھ سکے۔ اس نے جان بوجھ کر حفاظتی اقدامات کے طور پر واش رومز کے قریب سی سی ٹی وی کیمرے لگائے۔
سرسوتی پر طالبات کے ساتھ غیر مہذب سلوک اور مالی دھوکہ دہی کا الزام ہے۔ الزام ہے کہ سرسوتی نے ادارے کے اثاثوں کو پرائیویٹ کمپنیوں کو لیز پر دیا۔ اس نے ادارے کے اثاثوں کو مہنگی گاڑیاں خریدنے کے لیے استعمال کیا۔ پولیس نے اس کے قبضے سے ایک بی ایم ڈبلیو ضبط کر لی۔ وہ لڑکیوں کو مہنگی گاڑیوں میں لے جاتا اور ان کے ساتھ بدتمیزی کرتا۔
---------------
ہندوستان سماچار / عبدالسلام صدیقی