نئی دہلی، 19 اکتوبر (ہ س)۔ وسطی ضلع کے نبی کریم علاقے میں ہفتے کی دیر رات عشق و محبت کے تنازعے میں ایک خاتون اور اس کے مبینہ عاشق کو چاقو گھونپ کر قتل کر دیا گیا، جبکہ خاتون کا شوہر بری طرح زخمی ہو گیا۔ پولیس نے قتل اور قتل کی کوشش کا مقدمہ درج کر کے تحقیقات شروع کر دی ہیں۔ہلاک ہونے والوں کی شناخت نبی کریم کے رہائشی آشو عرف شیلندر (34) اور پرتاپ نگر کی رہائشی شالنی (22) کے طور پر ہوئی ہے۔ شالنی کا زخمی شوہر آکاش (23) اسپتال میں زیرِ علاج ہے۔ شالنی حاملہ تھی، واقعے میں اس کے پیٹ میں پل رہا بچہ بھی جان سے ہاتھ دھو بیٹھا۔
پولیس کے مطابق ہفتے کی رات تقریباً 10 بج کر 15 منٹ پر آکاش اپنی بیوی شالنی کے ساتھ شالنی کی ماں شیلا سے ملنے قطب روڈ، نبی کریم پہنچا تھا۔ اسی دوران آشو وہاں آیا اور آکاش پر چاقو سے حملہ کرنے کی کوشش کی۔ آکاش کسی طرح بچ گیا، مگر آشو نے ای رکشہ میں بیٹھی شالنی پر پے در پے چاقو کس وار کر دیے۔ بیوی پر حملہ دیکھ کر آکاش اسے بچانے دوڑا تو آشو نے اس پر بھی چاقو سے حملہ کر دیا۔
بتایا جا رہا ہے کہ جھگڑے کے دوران آکاش نے آشو کو قابو میں کر لیا اور اسی کے چاقو سے اس پر پلٹ کر وار کر دیا۔ زخمی حالت میں تینوں کو اسپتال پہنچایا گیا، جہاں ڈاکٹروں نے شالنی اور آشو کو مردہ قرار دے دیا، جبکہ آکاش کا علاج جاری ہے۔
شالنی کی ماں شیلا کے مطابق، شالنی اور آکاش کی شادی ہوئی تھی اور ان کے دو بچے بھی ہیں۔ شالنی حاملہ تھی۔ کچھ وقت پہلے شالنی کا تعلق آشو سے تھا اور وہ اس کے ساتھ لِو اِن میں بھی رہی تھی۔ بعد میں اس نے آشو کو چھوڑ کر دوبارہ اپنے شوہر آکاش کے ساتھ رہنا شروع کر دیا، جس سے آشو ناراض تھا۔ آشو خود کو شالنی کے حمل کا باپ بتاتا تھا، جس کی وجہ سے دونوں مردوں کے درمیان تنازعہ چل رہا تھا۔
پولیس ذرائع کے مطابق آشو تھانہ نبی کریم کا نامزد بدمعاش (بی سی) تھا، جبکہ آکاش کے خلاف بھی تین مجرمانہ مقدمے درج ہیں۔ پولیس نے لاشوں کو اپنے قبضے میں لے کر پوسٹ مارٹم کے لیے بھیج دیا ہے۔
ہندوستھان سماچار
ہندوستان سماچار / انظر حسن