نئی دہلی،18اکتوبر(ہ س)۔ صوفی بزرگ حضرت نظام الدین اولیاءکی درگاہ پر تنازعہ کے درمیان مسلم راشٹریہ منچ نے اپنے پہلے سے طے شدہ پروگرام کے مطابق جشن چراغ پروگرام کا انعقاد کیا ہے۔ اس موقع پر ایم آر ایم کے سرپرست اندریش کمار نے حضرت نظام الدین اولیاءکے مزار پر چادر چڑھائی اور ملک میں امن، ہم آہنگی اور خیر سگالی کے لیے دعا کی۔ بعد ازاں مزار کے احاطے میں آنے والے لوگوں کی جانب سے چراغاں بھی کیا گیا۔ واضح رہے کہ درگاہ کمیٹی نے امن کی خلاف ورزی کا خدشہ ظاہر کرتے ہوئے پولیس سے اس پروگرام پر پابندی لگانے کی درخواست کی تھی۔
اس موقع پر میڈیا سے خطاب کرتے ہوئے اندریش کمار نے کہا کہ حضرت نظام الدین اولیاءکے مزار پرتنازعہ نہیں مسائل حل ہوتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ان کے پروگرام کے حوالے سے کوئی تنازعہ نہیں ہے۔ وہ پچھلے چار سالوں سے یہاں آکر چراغاں کرتے آرہے ہیں اور اس بار بھی چادر پیش کرکے اور چراغاں کرتے ہوئے پوری عقیدت اور احترام کے ساتھ یہاں آئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ جن لوگوں نے ان کے پروگرام کو متنازعہ بنانے کی کوشش کی وہ شیطان ہیں۔ مزار کے احاطے میں شیطان کی جگہ کیا ہے؟ حضرت نظام الدین اولیاءنے ہمیشہ مذہب کو نہیں انسانیت کو دیکھا۔ ان کے مزار پر جلنے والا ہر چراغ انسانیت کا شعلہ ہے۔ ہم یہاں کسی سیاسی مقصد کے لیے نہیں بلکہ محبت پھیلانے کے لیے آئے ہیں۔ یہ واقعہ سیاسی طور پر محرک نہیں ہے بلکہ روحانی اتحاد اور انسانیت کو اجاگر کرنے کی کوشش ہے۔ جب ہم چراغ جلاتے ہیں، ہم نفرت کے اندھیروں کو شکست دینے کا عہد کرتے ہیں۔مسلم نیشنل فورم کے قومی کنوینر پروفیسر شاہد اختر نے کہا’جشن چراغاں‘ نہ تو کوئی نیا تجربہ ہے اور نہ ہی کسی خاص مذہب کی ترویج۔ یہ ہمارے مشترکہ ورثے کا جشن ہے، جو صدیوں سے اس ملک کی پہچان ہے۔پروگرام کے دوران مقامی فنکاروں اور صوفی گلوکاروں نے صوفیانہ کلام پیش کیا۔
ہندوستھان سماچار
ہندوستان سماچار / Md Owais Owais