واشیم میں ماں نے جگر عطیہ کر کے سات سالہ بیٹی کو بچا لیا
ممبئی،
18 اکتوبر(ہ س)۔ ضلع واشیم کے تعلقہ منگرول پیر کے گاؤں ورود
(بو) سے تعلق رکھنے والی سات سالہ دیوانشی کئی مہینوں سے جگر کی سنگین بیماری میں
مبتلا تھی۔ معمولی علاج سے بہتری نہ آنے پر اسے پہلے اکولہ اور پھر ناگپور منتقل کیا
گیا، جہاں ڈاکٹروں نے تشخیص کی کہ اس کا جگر بری طرح متاثر ہو چکا ہے اور فوری پیوند
کاری ہی واحد حل ہے۔ علاج پر 20 لاکھ روپے کے تخمینے نے سبزی فروش رویندر گاوندے
کے خاندان کو تشویش میں مبتلا کر دیا۔
اپنے
دوستوں سے مشورہ کرنے کے بعد رویندر نے وزیراعلیٰ میڈیکل اسسٹنس فنڈ سے مدد کی
درخواست کی۔ وارڈ کے تعاون اور سوشل میڈیا پر اپیل کے نتیجے میں دیوانشی کا علاج
ممبئی کے واڈیا اسپتال میں شروع کیا گیا۔ وزیر اعلیٰ میڈیکل اسسٹنس فنڈ اور ٹاٹا
ٹرسٹ کے ذریعے ایک بڑی رقم فراہم کی گئی جبکہ باقی رقم سماجی تنظیموں اور مقامی
افراد کی مدد سے جمع کی گئی۔
دیوانشی
کی والدہ میناکشی گاوندے نے اپنی بیٹی کے لیے اپنا جگر عطیہ کر دیا۔ 7 جولائی 2025
کو پیوند کاری کی سرجری کامیابی سے انجام دی گئی۔ ڈاکٹروں کے مطابق، دیوانشی کی
صحت اب مستحکم ہے اور وہ بتدریج صحت یاب ہو رہی ہے۔ اسے اسپتال سے فارغ کر دیا گیا
ہے۔
دیوانشی
کے والد رویندر گاوندے نے کہا کہ ہماری بچی کی زندگی وزیر اعلیٰ میڈیکل اسسٹنس فنڈ
سیل اور ٹاٹا ٹرسٹ کی مدد کے بغیر ممکن نہ تھی۔ سیل کے سربراہ رامیشور نائک نے بتایا
کہ وزیر اعلیٰ دیویندر فڑنویس کی ہدایت کے مطابق ہر ضرورت مند اور غریب مریض کو
بروقت علاج فراہم کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے، اور دیوانشی کی کامیاب پیوند کاری اسی
کا ثبوت ہے۔
ہندوستھان
سماچار
--------------------
ہندوستان سماچار / جاوید این اے