حیدرآباد میں انسانی زنجیرپروگرام۔ کویتا کے فرزند کی پہلی مرتبہ شرکت
حیدرآباد ،18 ۔اکتوبر۔(ہ س)۔ تلنگانہ میں مقامی بلدی اداروں میں بی سی طبقات کو42فیصد ریزرویشن کی فراہمی کے مطالبہ پرسیاسی جماعتوں اور پسماندہ طبقات کی مختلف تنظیموں پر مشتمل جوائنٹ ایکشن کمیٹی کی جانب سے منائے گئے بند کے موقع پر تلنگانہ جاگروتی تنظ
حیدرآباد میں انسانی زنجیرپروگرام۔ کویتا کے فرزند کی پہلی مرتبہ شرکت


حیدرآباد ،18 ۔اکتوبر۔(ہ س)۔ تلنگانہ میں مقامی بلدی اداروں میں بی سی طبقات کو42فیصد ریزرویشن کی فراہمی کے مطالبہ پرسیاسی جماعتوں اور پسماندہ طبقات کی مختلف تنظیموں پر مشتمل جوائنٹ ایکشن کمیٹی کی جانب سے منائے گئے بند کے موقع پر تلنگانہ جاگروتی تنظیم کے حیدرآبادکے خیریت آباد میں انسانی زنجیر پروگرام میں تلنگانہ جاگروتی تنظیم کی صدر کویتا کے فرزند آدتیہ نے شرکت کی۔پہلی مرتبہ کویتا کے فرزند نے اس احتجاجی پروگرام میں حصہ لیا۔آدتیہ نے امریکہ سے تعلیم حاصل کی ہے۔کویتا جو تلنگانہ کے سابق وزیراعلی و بی آرایس سربراہ کے چندرشیکھرراو کی دختر ہیں کو بی آرایس سے معطل کردیاگیا تھاجس کے بعدانہوں نے ایم ایل سی کے عہدہ سے استعفیٰ دے دیاتھا۔پارٹی سے معطلی کے بعد کویتا بتدریج اپنی تنظیم تلنگانہ جاگروتی کی توسیع کررہی ہیں۔آج کے انسانی زنجیر کا پروگرام میں کویتا کے فرزند آدتیہ بھی شریک ہوئے۔آدتیہ کے اس احتجاج میں پہلی مرتبہ شرکت پر کویتا کے سیاسی عزائم کا پتہ چلتا ہے۔تازہ صورتحال سے یہ بھی لگتا ہے کہ وہ اپنے والد کی پارٹی بی آرایس سے معطلی کے بعد مستقبل میں اپنی الگ پارٹی قائم کرنے کی طرف جارہی ہیں اور اپنے بیٹے کو سیاسی میدان میں داخل کروانے کی تیاری کررہی ہیں۔

سمجھاجاتا ہے کہ انہوں نے اپنے فرزند آدتیہ کو سیاسی میدان میں متعارف کرانے کے لئے تیاریاں شروع کر دی ہیں۔آدتیہ نے جاگروتی کے قائدین کے ساتھ مل کر پلے کارڈس اٹھائے اور نعرے بازی کرتے ہوئے احتجاج میں حصہ لیا۔ وہ کسی بھی جھجک یا شرم کے بغیر سب کے ساتھ گھل مل گئے اور مظاہرے میں سرگرم کردار ادا کیا۔آدتیہ نے کہا کہ بی سی طبقات کو 42 فیصد ریزرویشن لازمی طور پر دیا جانا چاہیے۔انہوں نے ہر گھر کے افراد سے اپیل کی کہ صرف ان کی والدہ کی جدوجہد کافی نہیں، سب کو باہر نکل کر ریزرویشن کے لئے جدوجہد میں شامل ہونا چاہیے۔آدتیہ نے مزید کہا کہ بی سی ریزرویشن مقامی بلدی اداروں کے انتخابات کے لئے بھی ضروری ہیں۔ دلچسپ بات یہ ہے کہ یہ آدتیہ کا پہلا موقع تھا کہ وہ ایسے پروگرام میں حصہ لے رہے ہیں۔ انہوں نے حال ہی میں بیرون ملک سے تعلیم مکمل کر کے وطن واپسی کی ہے۔

ہندوستھان سماچار

ہندوستان سماچار / محمدعبدالخالق


 rajesh pande