کولکاتا، 18 اکتوبر (ہ س)۔ ہندوستانی فوج کے ایمبولینس اسسٹنٹ نے ذہانت کا مظاہرہ کیا اور نئی دہلی-ڈبرو گڑھ راجدھانی ایکسپریس میں سفر کے دوران سی پی آر (کارڈیو پلمونری ریسیسیٹیشن) دے کر آٹھ ماہ کے بچے کی جان بچائی۔
وزارت دفاع کے ایک اہلکار کے مطابق، شمال مشرق میں فوج کے 456 فیلڈ اسپتال میں تعینات سپاہی سنیل کمار چھٹی کے بعد ڈیوٹی پر واپس آرہے تھے کہ نئی دہلی-ڈبرو گڑھ راجدھانی ایکسپریس میں ایک شیر خوار بچے کو اچانک سانس لینے میں دشواری ہوئی اور وہ بے ہوش ہوگیا۔
بچے کی ماں گھبراہٹ میں بے ہوش ہوگئی، جب کہ خاندان کے دیگر افراد نے مدد کے لیے پکارنا شروع کردیا۔ اسی ڈبے میں موجود کانسٹیبل سنیل نے فوراً صورت حال کو سمجھا اور بچے کا معائنہ کیا۔ اس نے دیکھا کہ بچے کی نبض اور سانس رک گئی ہے۔
فوجی افسر نے بتایا کہ سنیل نے فوری طور پر دو انگلیوں سے بچے کے سینے پر دباؤ ڈال کر منہ سے منہ کھولنا شروع کیا۔ سی پی آر کے تقریباً دو چکروں کے بعد، بچے میں زندگی کے آثار ظاہر ہونے لگے۔
اس کے بعد سپاہی نے ٹرین کے عملے اور ریلوے پولیس کے ساتھ مل کر بچے کو آسام کے رنگیا اسٹیشن پر اتارا اور مزید علاج کے انتظامات کئے۔
دفاعی اہلکار نے کہا، سپاہی سنیل کی فوری کارروائی اور پیشہ ورانہ مہارت نے ایک معصوم کی جان بچائی۔ اس طرح کے اقدامات فوج کے انسانی جذبے اور ذہانت کی عکاسی کرتے ہیں۔
---------------
ہندوستان سماچار / عبدالسلام صدیقی