پٹنہ،17اکتوبر(ہ س)۔ بہار اسمبلی انتخابات کے لیے کئی سیاست دانوں کے بیٹے ٹکٹ کے لیے میدان میں ہیں۔ اس دوران جے ڈی یو کے سینئرلیڈر وششٹھ نارائن سنگھ کے بیٹے سونو پرشانت بھی جے ڈی یو کے ٹکٹ پر ڈمراؤں سیٹ سے الیکشن لڑنے کی تیاری کر رہے تھے لیکن راہل سنگھ کو ان کی جگہ ٹکٹ دیا گیا۔وہیں بیٹے کو ٹکٹ نہیں ملنے کے بعد وششٹھ نارائن سنگھ نے وزیر اعلیٰ نتیش کمار کے تئیں اپنی وفاداری کا اظہار کرتے ہوئے ایک خط جاری کیا۔جے ڈی یو کے سینئرلیڈر وششٹھ نارائن سنگھ نے کہا، گزشتہ 50 سالوں میں میری عوامی زندگی ایک کھلی کتاب رہی ہے۔ اپنی پوری زندگی میں، میں نے کبھی بھی سوشلسٹ اقدار کے ساتھ سیاست، ایمانداری اور پاکیزگی کے اعلیٰ نظریات پر سمجھوتہ نہیں کیا۔انہوں نے کہا، پٹنہ یونیورسٹی میں طلبہ کی سیاست میں میری شروعات سے لے کر نتیش کمار کی اپیل پر لالو پرساد یادو کابینہ سے استعفیٰ دینے، سمتا پارٹی کی تشکیل تک، اور اس کے نتیجے میں پارٹی کی مسلسل ترقی تک، سبھی میرے کردار سے واقف ہیں۔ جے ڈی یو کے سینئرلیڈر وششٹھ نارائن سنگھ نے کہا کہ ایمانداری اور نتیش کمار کی کامیابی کی خواہش اس عمر میں بھی ان کا سب سے بڑا اثاثہ ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ یہ محض اتفاق تھا کہ ان کے بیٹے سونو پرشانت نے جے ڈی یو کے ٹکٹ پر ڈمراؤں سے الیکشن لڑنے میں دلچسپی ظاہر کی۔
وششٹھ نارائن سنگھ کو نتیش کمار کے انتہائی قریبی ساتھیوں میں شمار کیا جاتا ہے۔ اس پارٹی میں دوسرے نمبر کے عہدہ پر فائز ہیں۔ اس کے باوجود وہ اپنے بیٹے کے لیے ٹکٹ حاصل کرنے میں ناکام رہے۔ سونو پرشانت گزشتہ ایک سال سے ڈمراؤں میں عوامی رابطہ مہم میں مصروف تھے اور الیکشن لڑنے کی بات کر رہے تھے، جس پر وشیشتھ نارائن نے بھی اتفاق کیا۔
ہندوستھان سماچار
ہندوستان سماچار / Mohammad Afzal Hassan