جموں, 17 اکتوبر (ہ س)۔
وزارتِ داخلہ نے لداخ کے ضلع لیہہ میں 24 ستمبر کو پیش آئے پرتشدد واقعے کی عدالتی جانچ کا حکم دیا ہے۔ یہ تحقیقات سپریم کورٹ کے سابق جج جسٹس بی ایس چوہان کریں گے، جو اس واقعے کے پس منظر، پولیس کارروائی اور چار افراد کی ہلاکت کے اسباب کا جائزہ لیں گے۔
وزارتِ داخلہ کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ 24 ستمبر کو لیہہ شہر میں سنگین امن و قانون کی صورتحال پیدا ہوگئی تھی، جس کے دوران پولیس کارروائی میں چار افراد جاں بحق ہوگئے۔
بیان میں کہا گیا ہے، شفاف اور غیر جانب دار تحقیقات کو یقینی بنانے کے لیے حکومتِ ہند نے سپریم کورٹ کے سابق جج ڈاکٹر جسٹس بی ایس چوہان کی سربراہی میں عدالتی انکوائری کا اعلان کیا ہے تاکہ امن و قانون کی بگڑتی صورتحال، پولیس ایکشن اور اس کے نتیجے میں ہونے والی اموات کے تمام پہلوؤں کی باریک بینی سے جانچ کی جا سکے۔
وزارتِ داخلہ نے مزید کہا کہ حکومت ہمیشہ بات چیت کے لیے تیار رہی ہے اور ایپکس باڈی لیہہ اور کرگل ڈیموکریٹک الائنس سے ہائی پاورڈ کمیٹی یا کسی بھی مناسب پلیٹ فارم کے ذریعے مکالمے کا خیرمقدم کرتی رہے گی۔
بیان کے مطابق، حکومت کو یقین ہے کہ مسلسل بات چیت سے جلد مثبت نتائج حاصل ہوں گے اور حکومت لداخ کے عوام کی خواہشات پوری کرنے کے لیے پرعزم ہے۔یاد رہے کہ 24 ستمبر کو لیہہ میں ریاستی درجہ اور چھٹے شیڈول کا درجہ دینے کے مطالبے پر احتجاج کے دوران مظاہرین اور سیکیورٹی فورسز میں جھڑپیں ہوئی تھیں، جن میں چار افراد ہلاک اور 90 سے زائد زخمی ہوئے تھے۔ دو دن بعد پولیس نے ماحولیاتی کارکن سونم وانگچک کو مبینہ طور پر تشدد بھڑکانے کے الزام میں قومی سلامتی قانون کے تحت گرفتار کر کے جودھپور جیل منتقل کر دیا تھا۔
ہندوستھان سماچار
---------------
ہندوستان سماچار / محمد اصغر