وزیر اعلیٰ نے محکمہ تعلیم کے سی پی ورکرس کو مستقل آڈر حوالے کیے
جموں، 17 اکتوبر (ہ س)۔ جموں و کشمیر کے وزیراعلیٰ عمر عبداللہ نے صوبہ جموں کے مختلف اضلاع کے اسکول ایجوکیشن ڈیپارٹمنٹ کے 863 کنٹی جنٹ پیڈ ورکرز کو باقاعدہ تقرری کے احکامات حوالے کیے۔ اس موقع پر سمگر شکشا کے تحت قائم کردہ ودیا سمیچھا کیندرا کا افتتاح بھی عمل میں آیا، جبکہ تعلیمی نظام کو مضبوط بنانے کے لیے متعدد آئی سی ٹی اور ڈیجیٹل اینالٹکس پلیٹ فارمز کا آغاز کیا گیا۔
تقریب میں وزیر صحت، طبی تعلیم، اسکولی و اعلیٰ تعلیم اور سماجی بہبود سکینہ ایتو، وزیراعلیٰ کے مشیر ناصر اسلم وانی، اراکینِ اسمبلی پیاری لال اور انجینئر خورشید احمد، سکریٹری ایجوکیشن رام نیواس شرما، پروجیکٹ ڈائریکٹر سمگرا شکشا بھووانی رکھوال اور ڈائریکٹر اسکول ایجوکیشن جموں نسیم چودھری نے شرکت کی۔ اپنے خطاب میں وزیراعلیٰ عمر عبداللہ نے سی پی ڈبلیوز کی طویل عرصے سے التوا میں پڑی مانگ پوری ہونے پر اطمینان کا اظہار کیا اور ان ملازمین کے صبر و استقامت کی تعریف کی۔ انہوں نے سکینہ ایتو، محکمہ تعلیم اور انتظامی افسران کے باہمی تعاون کو اس کامیابی کا اہم ذریعہ قرار دیا۔
وزیراعلیٰ نے بتایا کہ تعلیم کے شعبے میں اس وقت تقریباً ایک ہزار بنیادی ڈھانچے کے منصوبے زیرِ تکمیل ہیں، جن کے لیے تقریباً 450 کروڑ روپے مختص کیے گئے ہیں۔ انہوں نے اعلان کیا کہ مارچ 2026 تک جموں و کشمیر کے تمام ہائر اسیکنڈری اور ہائی اسکولوں میں سمارٹ کلاس رومز اور جدید لیبارٹریز قائم کر دی جائیں گی تاکہ طلباء قومی سطح پر مسابقت کے قابل بن سکیں۔
انہوں نے کہا کہ حکومت کے پہلے سال میں کئی چیلنجز کے باوجود اہم اصلاحات عمل میں لائی گئیں، جن سے عوامی اعتماد اور تعلیمی نظام میں بہتری آئی۔ وزیراعلیٰ نے نئے باقاعدہ ملازمین پر زور دیا کہ وہ عوامی خدمت کو اپنا نصب العین بنائیں کیونکہ اگلی نسل کا مستقبل آج دی جانے والی تعلیم کے معیار پر منحصر ہے۔
اس موقع پر وزیراعلیٰ نے جموں ریجن کے 25 نیٹ اور جے ای ای کامیاب طلباء کو اسناد اور ٹیبلیٹس پیش کیے اور انہیں علمی میدان میں مزید بہترین کارکردگی کے لیے حوصلہ افزائی کی۔
وزیر سکینہ ایتو نے کہا کہ سی پی ڈبلیوز کی باقاعدہ تقرری سینکڑوں خاندانوں کے لیے راحت اور خوشی کا لمحہ ہے۔ انہوں نے اس تاریخی فیصلے کا سہرا وزیراعلیٰ عمر عبداللہ کے عزم و قیادت کو دیا۔ انہوں نے بتایا کہ کشمیر میں بھی تقریباً 400 سی پی ڈبلیوز کو باقاعدہ کیا جا چکا ہے اور باقی معاملات تیزی سے نمٹائے جا رہے ہیں۔
انہوں نے حکومت کے پہلے سال کی کارکردگی پر روشنی ڈالتے ہوئے بتایا کہ ڈی پی سی معاملات اور ترقیوں کو تیز رفتاری سے نمٹایا گیا ہے، اعلیٰ تعلیم میں بھرتیوں کا عمل تیز کیا گیا ہے اور غیر فعال کالجوں کو دوبارہ فعال بنایا گیا ہے۔ سمگرا شکشا کے تحت تقریباً 600 ترقیاتی منصوبے جاری ہیں جن میں سمارٹ لیبز اور تعلیمی انفراسٹرکچر میں بہتری شامل ہے۔
مشیر وزیراعلیٰ ناصر اسلم وانی نے اس دن کو تاریخی قرار دیتے ہوئے کہا کہ یہ عمر عبداللہ کی قیادت میں ایک سال کی بامعنی حکمرانی کا مظہر ہے۔ انہوں نے سی پی ڈبلیوز کے حوصلے اور وفاداری کو سراہا اور کہا کہ ان کی باقاعدہ تقرری حکومت کی انصاف اور شمولیت پر مبنی پالیسی کی عکاسی کرتی ہے۔
ہندوستھان سماچار
---------------
ہندوستان سماچار / محمد اصغر