غزہ پٹی/تل ابیب، 13 اکتوبر( ہ س )۔ غزہ میں جنگ بندی کے معاہدے کے مطابق، فلسطینی مزاحمتی تنظیم حماس نے آج سات اسرائیلی یرغمالیوں کو ریڈ کراس کے حوالے کیا۔ حماس باقی 13 مغویوں کو آج بعد میں رہا کر دے گی۔ ریڈ کراس کے حوالے کیے گئے یرغمالیوں میں گلی برمن، زیو برمن، ایتان ابراہم مور، عمری میران، متان اینگریسٹ، ایلون اوہیل اور گلبوا شامل ہیں۔ اس دوران ان کے اہل خانہ کے گھروں پر بڑی بھیڑ جمع ہوگئی۔ خاندان کے افراد جذباتی ہیں، بہت سے لوگ رو رہے ہیں۔ اب سب ان کی وطن واپسی کا انتظار کر رہے ہیں۔ ریڈ کراس نے تصدیق کی ہے کہ حماس نے ساتوں یرغمالیوں کو ان کے حوالے کر دیا ہے۔ ریڈ کراس کے اہلکار انہیں اسرائیلی ڈیفنس فورسز (آئی ڈی ایف) کے حوالے کرنے کے لیے ان کے ساتھ روانہ ہو گئے ہیں۔
سی این این اور ٹائمز آف اسرائیل کے مطابق غزہ سے براہ راست نشریات اسرائیل کے شہر تل ابیب کے ہوسٹج اسکوائر پر ایک دیوہیکل سکرین پر نشر کی جا رہی ہیں جس کا اہتمام حکومت نے کیا ہے۔ لوگ نشریات کو دیکھ اور سن رہے ہیں، خوشی اور تالیاں بجا رہے ہیں۔ بہت سے لوگ یرغمالیوں کی تصویروں والے جھنڈے یا پوسٹر لہرا رہے ہیں۔ لوگ پہلے سے اچھی طرح پہنچ چکے ہیں۔ یرغمالیوں میں سے کچھ کے اہل خانہ ریئم ملٹری ایئر بیس پر موجود ہیں، جہاں یرغمالیوں کو لایا جانا ہے۔
یرغمالی اور لاپتہ فیملیز فورم نے رات بھر یرغمالی چوک پر ہجوم کے ساتھ جشن منایا۔ باقی یرغمالیوں کو خان یونس اور دیگر علاقوں سے صبح 10 بجے رہا کیا جائے گا، اسرائیل نے پہلے عندیہ دیا تھا کہ رہائی کا دوسرا مرحلہ صبح 9 بجے شروع ہوگا، امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ بھی صبح 9 بجے کے قریب اسرائیل پہنچنے والے ہیں، ایک گھنٹے کی تاخیر کی اطلاع ابھی تک واضح نہیں ہے۔
یرغمالیوں کے استقبال کے لیے تل ابیب کو سجا دیا گیا ہے۔ اسپتالوں کے اطراف کی گلیوں کو جہاں انہیں پہلے لے جایا جائے گا بینرز اور آرٹ ورک سے سجایا گیا ہے۔ یہ ہسپتال رامات گان میں شیبا میڈیکل سنٹر، تل ابیب میں تل ابیب سورسکی (اچیلوف) میڈیکل سینٹر اور پیٹہ ٹکوا میں بیلنسن میڈیکل سینٹر ہیں۔ ایک بینر پر لکھا ہے، آخر کار گھر! ایک اور پڑھتا ہے: ہم آپ کا انتظار کر رہے ہیں۔
یرغمالیوں کی واپسی کے بعد اسرائیل کی جانب سے رہا کیے جانے والے قیدیوں کی فہرست میں غزہ کے رہائشی احمد محمد جمیل شہادہ کا نام بھی شامل ہے۔ انہیں 1989 میں دہشت گردی کے الزام میں جیل میں ڈال دیا گیا تھا۔ غزہ میں قید 48 اسرائیلی شہریوں کے بدلے تقریباً 250 فلسطینیوں کو رہا کیا جائے گا۔
اسرائیلی حکومت نے رہائی کے لیے مقرر فلسطینی قیدیوں کی فہرست میں آخری لمحات میں تبدیلی کی منظوری کے لیے رات گئے ٹیلی فون پر ووٹنگ کی۔ اس ووٹنگ کے بعد فہرست میں شامل دو قیدیوں کو رہائی کے لیے نااہل قرار دیا گیا۔ ان میں سے ایک پہلے ہی رہا ہو چکا ہے اور دوسرا حماس کے بجائے الفتح سے وابستہ ہے۔
سی این این نیوز چینل کے مطابق جمعہ کو جنگ بندی کے نفاذ کے بعد سے غزہ کی پٹی میں ملبے سے کم از کم 295 لاشیں نکالی جا چکی ہیں۔ اسرائیل اور حماس کے درمیان تقریباً دو سال سے جاری جنگ نے غزہ میں بڑے پیمانے پر تباہی مچائی ہے جس سے عمارتیں ملبے کا ڈھیر بن گئی ہیں۔ اقوام متحدہ کے اندازوں کے مطابق، جنگ کے آغاز سے لے کر اب تک اسرائیلی حملوں سے 430,000 سے زیادہ گھروں کو نقصان پہنچا یا تباہ ہو چکے ہیں، جس سے 61 ملین ٹن ملبہ پڑا ہے۔ غزہ سول ڈیفنس کے ترجمان نے ہفتے کے روز بتایا کہ تقریباً 10,000 فلسطینیوں کے بارے میں خیال ہے کہ غزہ میں اب بھی ملبے کے نیچے دبے ہوئے ہیں۔
ہندوستھان سماچار
---------------
ہندوستان سماچار / عبدالواحد