غزہ،13اکتوبر(ہ س)۔میڈیا کے کیمرے نے 6 ماہ میں پہلی مرتبہ غزہ کی پٹی میں انسانی امداد، ایندھن اور گیس کے ٹرکوں کے داخلے کی نگرانی کی۔ فلسطینی ٹیلی ویژن نے اتوار کو اعلان کیا کہ 400 امدادی ٹرک غزہ کی پٹی میں داخل ہونا شروع ہو گئے ہیں۔ توقع ہے کہ مصر کے ساتھ رفح سرحدی گزر گاہ منگل کو جزوی طور پر کھول دی جائے گی۔ تباہ شدہ پٹی کے لیے امداد کا بہاو¿ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے دو سال پرانی غزہ جنگ کے خاتمے کے منصوبے میں سب سے نمایاں ہے۔
امدادی ٹرکوں کی غزہ میں آمد کا سلسلہ جاری ہے۔ امدادی سامان کی آمدورفت اور شہریوں کی واپسی میں سہولت کے لیے رفح کراسنگ کو دوبارہ کھولنے کے انتظامات بھی جاری ہیں۔ العربیہ اور الحدث کے نامہ نگار کے مطابق گزشتہ مارچ کے بعد یہ پہلا موقع ہے کہ امداد کے شدید بہاو¿ کی وجہ سے ” العوجہ “ کراسنگ استعمال کی گئی ہے۔ یاد رہے زخمیوں، بیماروں، پھنسے ہوئے فلسطینیوں اور دوہری شہریت کے حامل غیر ملکیوں کو وصول کرنے کے لیے اگلے منگل کو فلسطینیوں کی جانب سے رفح کراسنگ کو کھولنے کے لیے رابطہ کاری جاری ہے۔العربیہ اور الحدث کے نامہ نگاروں نے اتوار کی صبح اطلاع دی ہے کہ خوراک اور انسانی امداد لے جانے والے ٹرک مصر کی جانب سے رفح کراسنگ سے کرم ابو سالم کراسنگ اور وہاں سے غزہ کی پٹی میں داخل ہونے لگے ہیں۔ پہلے مرحلے میں غزہ کی پٹی میں داخلے کی تیاری میں مصری جانب کی رفح کراسنگ سے 90 ٹرکوں کو کرم ابو سالم اور العوجہ کراسنگ تک پہنچایا گیا۔ اسرائیل اور حماس نے دو سالہ جنگ کے خاتمے کے لیے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے 20 نکاتی منصوبے کے پہلے مرحلے پر اتفاق کیا ہے۔ اس جنگ میں تقریباً 70,000 فلسطینی شہید اور پٹی کا بنیادی ڈھانچہ تباہ ہو چکا ہے۔جمعرات کو جنگ بندی کے نفاذ کے موقع پر اقوام متحدہ کے دفتر برائے رابطہ برائے انسانی امور (اوسی ایچ اے) نے شمالی غزہ کی صورتحال کو تباہ کن قرار دیا۔ پٹی میں قحط کا اعلان دو ماہ قبل کردیا گیا تھا۔ یہ علاقہ تقریباً ایک ماہ سے خوراک کی امداد سے تقریباً محروم ہے۔
ہندوستھان سماچار
ہندوستان سماچار / Mohammad Khan