سری نگر، 13 اکتوبر (ہ س):۔ آئندہ راجیہ سبھا انتخابات کے لیے اتحادی شراکت داروں یعنی نیشنل کانفرنس (این سی) اور کانگریس کو ایک ساتھ لانے کی آخری کوششیں آزاد ایم ایل ایز کی ووٹنگ کی ترجیحات پر اختلاف کی وجہ سے ناکام ہوگئیں، جن کو انتخابات کے دوران اپنے ووٹوں کو بااختیار پولنگ ایجنٹس کے سامنے ظاہر کرنے کی ضرورت نہیں ہے۔ ذرائع نے بتایا کہ اتوار کی شام کو کانگریس کی جانب سے این سی کی پیش کردہ خطرناک نشست پر انتخاب لڑنے سے انکار کے بعد دونوں جماعتوں کے درمیان بات چیت دیر رات تک جاری رہی۔ بات چیت سے واقف ذرائع کے مطابق، کانگریس نے اس شرط پر چوتھی نشست پر مقابلہ کرنے پر رضامندی ظاہر کی تھی کہ پانچ این سی ایم ایل ایز اس کے امیدوار کو ووٹ دیں گے، بجائے اس کے کہ پانچ آزادوں پر انحصار کیا جائے جو فی الحال حکمران اتحاد کی حمایت کر رہے ہیں۔ہم نے این سی کمانڈ پر واضح کر دیا ہے کہ ہم اپنے امیدوار کو ووٹ دینے کے لیے آزادوں پر انحصار کرنے کے متحمل نہیں ہو سکتے۔ ہم نے درخواست کی کہ وہ اپنے پانچ ایم ایل اے ہمارے لیے چھوڑ دیں اور اس کے بدلے میں، آزاد امیدواروں سے کہیں کہ وہ تیسرے نوٹیفکیشن کے تحت لڑنے والے این سی امیدوار کو ووٹ دیں، جس میں مشترکہ انتخابات شامل ہیں۔ ان باتوں کا اظہار کانگریس کے ایک سرکردہ رہنما نے کیا ہے۔تاہم، مبینہ طور پر اس تجویز کو این سی قیادت نے قبول نہیں کیا۔وہ [آزاد امیدوار] اپنے نشان زد بیلٹ کسی کو دکھانے کے پابند نہیں ہیں۔ اگر وہ ایسا کرتے ہیں، تو ان کے ووٹ منسوخ کیے جا سکتے ہیں۔ اس کے برعکس، این سی ایم ایل اے، ایک سیاسی پارٹی کا حصہ ہونے کے ناطے، اپنے نشان زدہ بیلٹ کو مجاز پولنگ ایجنٹس کو دکھانے کے پابند ہیں۔حکمران اتحاد کی حمایت کرنے والے 53 ایم ایل ایز میں سے پانچ آزاد ہیں: ستیش شرما ، پیارے لال (اندروال)، ڈاکٹر رامیشور سنگھ (بنی)، مظفر خان (راجوری)، اور چودھری اکرم (سورنکوٹ) قابل ذکر ہیں۔ انتخابی قواعد کے مطابق، آزاد ایم ایل ایز کو اپنے نشان زدہ بیلٹ کو ظاہر کرنے کی ضرورت نہیں ہے، پارٹی سے وابستہ ایم ایل اے کے برعکس جنہیں اپنا ووٹ مجاز ایجنٹوں کو دکھانا ہوگا۔ آزاد امیدواروں کے لیے ووٹنگ کی شرائط نے کانگریس کے اندر کراس ووٹنگ کے امکان کے بارے میں خدشات کو جنم دیا۔ جب ہم اقتدار میں نہیں ہیں اور صرف بیرونی حمایت کی پیشکش کر رہے ہیں تو ہم آزاد امیدواروں پر کیسے بھروسہ کر سکتے ہیں؟ ایک کانگریسی لیڈر نے سوال کیا۔ انہوں نے یہ بھی انکشاف کیا کہ این سی قیادت نے کانگریس کی قیادت سے کہا تھا کہ انہیں پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی کی حمایت بھی حاصل کرنی چاہیے، جس کے ایوان میں تین ایم ایل اے ہیں۔ہندوستھان سماچار
ہندوستان سماچار / Aftab Ahmad Mir