پاکستان نے دہشت گردانہ سرگرمیاں جاری رکھیں تو آپریشن سندور 2.0 پہلے سے کہیں زیادہ سخت، مؤثر اور تباہ کن ہوگا: لیفٹیننٹ جنرل منوج کمار کٹیار نے کیا خبردار
جموں، 14 اکتوبر (ہ س)۔ ویسٹرن کمان کے جنرل آفیسر کمانڈنگ اِن چیف (جی او سی اِن سی) لیفٹیننٹ جنرل منوج کمار کٹیار نے خبردار کیا ہے کہ اگر پاکستان نے دہشت گردانہ سرگرمیاں جاری رکھیں تو بھارت کی جانب سے آپریشن سندور 2.0 پہلے سے کہیں زیادہ سخت، مؤثر ا
Lt gen


جموں، 14 اکتوبر (ہ س)۔

ویسٹرن کمان کے جنرل آفیسر کمانڈنگ اِن چیف (جی او سی اِن سی) لیفٹیننٹ جنرل منوج کمار کٹیار نے خبردار کیا ہے کہ اگر پاکستان نے دہشت گردانہ سرگرمیاں جاری رکھیں تو بھارت کی جانب سے آپریشن سندور 2.0 پہلے سے کہیں زیادہ سخت، مؤثر اور تباہ کن ہوگا۔ جموں میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے لیفٹیننٹ جنرل کٹیار نے کہا کہ بھارت کسی بھی ممکنہ جارحیت یا دہشت گردانہ حملے کا بھرپور اور دوگنا جواب دینے کے لیے پوری طرح تیار ہے۔

انہوں نے کہا کہ جب تک پاکستان اپنی سوچ نہیں بدلتا، وہ دہشت گردی کی پالیسی سے باز نہیں آئے گا۔ آپریشن سندور کے دوران ہم نے اس کے کئی فضائی اڈے اور چوکیوں کو تباہ کیا، لیکن اگر وہ دوبارہ کوئی حرکت کرتا ہے تو ہمارا جواب پچھلی بار سے کہیں زیادہ تباہ کن ہوگا۔ آپریشن سندور 2.0، پہلے سے زیادہ جان لیوا اور فیصلہ کن ثابت ہوگا۔ یاد رہے کہ آپریشن سندور سات مئی کو پہلگام دہشت گرد حملے کے بعد شروع کیا گیا تھا، جس میں 26 بےگناہ افراد جاں بحق ہوئے تھے۔ یہ کارروائی لائن آف کنٹرول (ایل او سی) کے آر پار دہشت گرد ڈھانچوں کو ختم کرنے کے لیے کی گئی تھی۔ وزارتِ اطلاعات و نشریات کے مطابق، متعدد انٹیلی جنس ایجنسیوں نے 9 بڑے دہشت گرد کیمپوں کی نشاندہی کی تھی جنہیں اس آپریشن میں کامیابی سے تباہ کیا گیا۔ لیفٹیننٹ جنرل کٹیار نے کہا کہ پہلگام حملے کے بعد بھارتی فوج نے پاکستان کو منہ توڑ جواب دیا، اور اس آپریشن کی کامیابی میں انتظامیہ، سابق فوجیوں اور عوام کا بھرپور تعاون شامل تھا۔انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان ہمیشہ پہلگام جیسے حملوں کی کوشش کرتا رہتا ہے، لیکن بھارتی فوج ہر چیلنج سے نمٹنے کے لیے پوری طرح تیار ہے۔ میں عوام کو یقین دلاتا ہوں کہ ہماری افواج پاکستان کی کسی بھی ناپاک سازش کو ناکام بنانے کی صلاحیت رکھتی ہیں۔ 1965 کی جنگ کی 60ویں سالگرہ کے موقع پر منعقدہ سابق فوجیوں کے اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے لیفٹیننٹ جنرل کٹیار نے کہا کہ پاکستان کی شکست کی سب سے بڑی وجہ یہ تھی کہ اس نے جموں و کشمیر کے عوام کی حب الوطنی اور عزم کو کم سمجھا۔ پاکستان نے اُس وقت 10 ہزار سے زائد رضا کار کشمیر میں داخل کیے، مگر عوام کی حب الوطنی اور بھارتی فوج کی جرات کے سامنے انہیں پسپا ہونا پڑا۔ 1965 کی جنگ نے عوام کا بھارتی فوج پر اعتماد مزید مضبوط کیا، اور یہ اعتماد آج بھی برقرار ہے۔واضح رہے کہ 1965 کی جنگ بندی کی 60ویں سالگرہ 23 ستمبر 2025 کو منائی گئی، جسے بھارت کی عسکری تاریخ کا ایک سنہری باب قرار دیا جاتا ہے۔

ہندوستھان سماچار

---------------

ہندوستان سماچار / محمد اصغر


 rajesh pande