نئی دہلی، 3 ستمبر (ہ س)۔ دہلی پولیس کی کرائم برانچ نے منشیات کی اسمگلنگ کے ایک بڑے بین الاقوامی سنڈیکیٹ کا پردہ فاش کیا ہے اور تقریباً 7 کلو گرام ممنوعہ منشیات 'میتھمفیٹامین' برآمد کی ہے۔ بین الاقوامی مارکیٹ میں اس کی قیمت تقریباً 21 کروڑ روپے بتائی جاتی ہے۔
کرائم برانچ کے ڈپٹی کمشنر آف پولیس ہرش اندورا نے آج یہاں ایک پریس کانفرنس میں یہ جانکاری دی۔ انہوں نے کہا کہ پولیس کارروائی میں چھ ملزمان کو گرفتار کیا گیا ہے جن میں دو نائجیرین شہری اور ایک خاتون شامل ہیں۔ ملزمین کی شناخت کیرالہ کے سوجن کے ایس اور سہیل اے ایم، نائجیریا کے ٹوبی نوائیکے عرف ڈیکو اور چکوڈو ناکے کنگسلے، محمد زاہد عرف فیروز اور بنگلورو سے سوہا فاطمہ عرف نیہا کے طور پر کی گئی ہے۔
اندورا نے کہا کہ 19 جولائی کو موصول ہونے والی اطلاع پر کارروائی کرتے ہوئے دہلی، گریٹر نوئیڈا اور بنگلورو میں چھاپے مارے گئے۔ اس دوران دہلی کے ساؤتھ ویسٹ علاقے سے سہیل اور سوجین کو 5.9 کلو گرام میتھمفیٹامائن کے ساتھ پکڑا گیا۔ پوچھ گچھ اور فون کے تجزیہ سے حاصل ہونے والے سراغوں پر کارروائی کرتے ہوئے ڈیکو کو چھتر پور سے گرفتار کیا گیا اور اس سے منشیات بھی برآمد کی گئی۔
اس کے بعد بنگلور میں چھاپے مارے گئے اور فاطمہ عرف نیہا اور اس کے شوہر محمد زاہد عرف فیروز کو گرفتار کیا گیا۔ اندورا کے مطابق، آخر کار گریٹر نوئیڈا سے کنگسلے کی گرفتاری کے ساتھ اس سنڈیکیٹ کا پردہ فاش کیا جا سکا۔
پولیس کی تحقیقات سے پتہ چلا ہے کہ یہ سنڈیکیٹ منشیات کے اسمگلروں کے ذریعہ چلایا جارہا تھا جو اصل میں کیرالہ سے تھا اور اس کا بڑا سپلائی نیٹ ورک بنگلورو میں پھیلا ہوا تھا۔ ملزمان دہلی سے منشیات کی کھیپ جنوبی ہندوستان بھیجتے تھے اور پھر یہ نائجیریا کے اسمگلروں کے ذریعے بین الاقوامی سطح پر بھیجے جاتے تھے۔ یہ گینگ صارفین تک کنسائنمنٹ پہنچانے کے لیے 'ڈیڈ ڈراپ' جیسی تکنیک استعمال کرتا تھا جس میں منشیات کو کسی ویران جگہ پر چھپا کر اس کی 'مقام' اور 'فوٹو' بھیجی جاتی تھی۔
---------------
ہندوستان سماچار / عبدالسلام صدیقی