ٹرمپ-اسٹارمر مشترکہ پریس کانفرنس: یوکرین جنگ، غزہ بحران، اور افغانستان پر بھی تبادلہ خیال
لندن/بکنگھم شائر، 18 ستمبر (ہ س)۔ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور برطانوی وزیر اعظم کیئر اسٹارمر نے جمعرات کو اپنی دو طرفہ بات چیت کے بعد مشترکہ پریس کانفرنس کی۔ دونوں رہنماؤں نے دفاع، تجارت اور سائنس و ٹیکنالوجی کے شعبوں میں تعاون کو نئے دور کے لیے خصوصی
ٹرمپ-اسٹارمر مشترکہ پریس کانفرنس: یوکرین جنگ، غزہ بحران، اور افغانستان پر بھی تبادلہ خیال


لندن/بکنگھم شائر، 18 ستمبر (ہ س)۔ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور برطانوی وزیر اعظم کیئر اسٹارمر نے جمعرات کو اپنی دو طرفہ بات چیت کے بعد مشترکہ پریس کانفرنس کی۔ دونوں رہنماؤں نے دفاع، تجارت اور سائنس و ٹیکنالوجی کے شعبوں میں تعاون کو نئے دور کے لیے خصوصی تعلق قرار دیا۔ کانفرنس کے دوران، انہوں نے ٹیکنالوجی کمپنی کے اعلیٰ ایگزیکٹوز کے ساتھ ایک گول میز کا انعقاد کیا اور ٹیک خوشحالی ڈیل کا اعلان کیا۔

اسٹارمر نے کہا، برطانیہ اور امریکہ پہلے دفاع، تجارت اور اب سائنس اور ٹیکنالوجی میں بھی شراکت دار ہیں۔ ہم نے ایک نئے دور کے لیے اپنے خصوصی تعلقات کی تجدید کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ نئی ٹیک ڈیل سے برطانیہ میں 15000 ملازمتیں پیدا ہوں گی اور یہ ایک تاریخی سرمایہ کاری کا معاہدہ ہے۔

یوکرین پر تشویش

اسٹارمر نے روس کے حالیہ جارحانہ اقدامات کی مذمت کرتے ہوئے کہا، یہ امن کے خواہاں اقدامات نہیں ہیں۔ ہمیں ایک پائیدار امن معاہدے تک پہنچنے کے لیے پوٹن پر دباؤ بڑھانا چاہیے۔ ٹرمپ نے یہ بھی تسلیم کیا کہ روس یوکرین جنگ کو حل کرنا ان کی توقع سے زیادہ مشکل ثابت ہو رہا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ ’میں نے سوچا تھا کہ پیوٹن کے ساتھ اپنے تعلقات کی وجہ سے یہ سب سے آسان کام ہوگا، لیکن انھوں نے مجھے مایوس کیا ہے۔ ٹرمپ نے یہ بھی کہا کہ امریکہ اور برطانیہ نے انسانیت کے لیے اس سے زیادہ اچھا کام کیا ہے جتنا کہ کسی بھی دو ممالک نے کیا ہے۔

غزہ کا بحران اور فلسطین کی حمایت

غزہ سے متعلق ایک سوال کے جواب میں اسٹارمر نے کہا کہ برطانیہ جلد ہی فلسطین کو تسلیم کرنے کے منصوبے پر آگے بڑھے گا، ان کا کہنا تھا کہ یہ امن پیکیج کا حصہ ہے، تاکہ ایک محفوظ اسرائیل اور ایک قابل عمل فلسطین دونوں موجود رہیں۔ تاہم ٹرمپ نے اختلاف کرتے ہوئے اسرائیل کی حمایت کا اعادہ کرتے ہوئے کہا کہ ان کا بنیادی ہدف یرغمالیوں کی رہائی ہے۔

امیگریشن کا مسئلہ

دونوں رہنماؤں سے امیگریشن سے متعلق سوالات بھی کیے گئے۔ ٹرمپ نے اسٹارمر سے کہا کہ وہ غیر قانونی امیگریشن کو روکنے کے لیے ضرورت پڑنے پر فوج کا استعمال کریں۔ اسٹارمر نے جواب دیا کہ برطانیہ نے حال ہی میں فرانسیسی واپسی کے معاہدے کے تحت 35,000 تارکین وطن کو واپس کیا ہے۔

توانائی کی پالیسی

توانائی کی پالیسی پر، سٹارمر نے متوازن نقطہ نظر کی وکالت کی، جبکہ ٹرمپ نے ڈرل، بیبی، ڈرل کے نعرے کے ساتھ تیل اور گیس کی پیداوار پر زور دیا اور ہوا کی توانائی پر تنقید کی۔

افغانستان کا مسئلہ

ٹرمپ نے اعلان کیا کہ امریکہ ایک بار پھر افغانستان میں بگرام ایئر بیس کا کنٹرول دوبارہ حاصل کرنے کی کوشش کر رہا ہے۔ انہوں نے بائیڈن انتظامیہ پر الزام لگایا کہ وہ افغانستان سے بغیر منصوبہ بندی کے انتشار انگیز انخلاء ہے۔

حساس سوالات پر اسٹارمر

برطانیہ میں مذہبی شناخت اور اظہار رائے کی آزادی سے متعلق سوالات کا جواب دیتے ہوئے اسٹارمر نے کہا کہ عیسائیت برطانیہ کے آئینی ورثے کا حصہ ہے تاہم ملک میں دیگر تمام مذاہب کا بھی احترام کیا جاتا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ برطانیہ میں اظہار رائے کی آزادی کا مکمل تحفظ کیا جاتا ہے۔

ہندوستھان سماچار

---------------

ہندوستان سماچار / عبدالواحد


 rajesh pande